رسائی کے لنکس

 سعودی عرب برکس بلاک میں باضابطہ شامل ہو گیا : سرکاری ٹی وی


 سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود ، فائل فوٹو
سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود ، فائل فوٹو

سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی نے منگل کے رو ز کہا ہےکہ ان کا ملک ابتدائی طور پر، برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل اقتصادی بلاک 'برکس' میں سرکاری طور پر شامل ہو گیا ہے۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے اگست میں کہا تھا کہ سلطنت یکم جنوری کی مجوزہ شمولیت سے قبل تفصیلات کا جائزہ لے گی اور کوئی مناسب فیصلہ کرے گی۔

شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا تھا کہ برکس گروپ اقتصادی تعاون کو مضبوط کرنے کے لیے ایک مفید اوراہم چینل ہے۔ اس اقتصادی بلاک میں اس سے قبل برازیل، روس، بھارت ، چین اور جنوبی افریقہ شامل تھے لیکن نئے ارکان کے طور پر سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات، مصر ، ایران ایتھیوپیا کی شمولیت کے بعد یہ تعداد دوگنی ہو جائے گی ۔

سعودی عرب کی برکس ملکوں میں شمولیت ایک ایسے وقت ہو رہی ہے جب امریکہ اور چین کے درمیان جیو پولیٹیکل کشیدگیاں جاری ہیں اور سلطنت کے اندر چین کے اثر و رسوخ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ جاری مستحکم تعلقات کے باوجود ، اس تشویش کے پیش نظر کہ واشنگٹن کی خلیج کی سیکیورٹی سے وابستگی ماضی کی نسبت کم ہو گئی ہے ، اپنا بیشتر راستہ خود اختیار کیا ہے ۔

چین نے، جوسعودی عرب کے تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے ، برکس کی توسیع کے مطالبوں کی قیادت کی ہے تاکہ وہ مغرب کا مقابلہ کر سکے ۔

یہ توسیع گلوبل ساؤتھ کا ایک چیمپئن بننے کے اقتصادی گروپ کے اعلان کردہ عزائم کو تقویت دےسکتی ہے، اگرچہ ارجنٹائن نے نومبر میں عندیہ دیا تھا کہ وہ شمولیت کی کسی دعوت کو قبول نہیں کرے گا۔

برکس گروپ ترقی پذیر ملکوں کی آواز بڑھانے اور مغربی ممالک کے مقابلے پر ایک متوازی اقتصادی بلاک کے طور پر سامنے آنے کا عزم رکھتا ہے۔

گروپ کے ارکان یہ کوشش کررہے ہیں کہ رکن ممالک کے درمیان تجارت کے لیے ڈالر کے بجائے مقامی کرنسیوں کا نظام تشکیل دیا جائے۔تاہم اس منصوبے پر عمل درآمد میں ارکان کے درمیان فی الحال اتفاق رائے دکھائی نہیں دے رہا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گروپ بیجنگ اور ماسکو کے جیو پولیٹیکل مفادات کو پورا کر سکتا ہے، ایران اور سعودی عرب کی اس بلاک میں شمولیت خلیج فارس کے علاقے میں بیجنگ کے سیاسی اثر و رسوخ میں اضافے کی نشاندہی کرتی ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب چین اور امریکہ کے درمیان اختلافات بڑھ رہے ہیں اور یوکرین کی جنگ کے باعث مغرب سے روس کے تعلقات منقطع یا کشیدہ ہوئے ہیں، اس بلاک کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔

توسیع شدہ برکس بلاک کو، روس اور چین کے درمیان ایک علامتی اتحاد میں ممکنہ اضافے کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اس رپورٹ کے لیے مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG