رسائی کے لنکس

کعبے کو دوبارہ چھونے کی اجازت، دو سال بعد رکاوٹیں ہٹا دی گئیں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سعودی عرب نے دو برس بعد کعبہ کے اطراف سے حفاظتی بیریئرز ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’عرب نیوز‘ کے مطابق حکام کے حالیہ فیصلے کے بعد زائرین ایک بار پھر کعبہ کو ہاتھ لگا سکیں گے۔

حکام نے یہ فیصلہ ایک ایسے موقعے پر کیا ہے جب عمرہ سیزن شروع ہونے جا رہا ہے۔

مکہ میں مسجد الحرام اور مدینہ میں مسجد نبوی کے امور دیکھنے والی جنرل پریذیڈنسی کے سربراہ ڈاکٹر عبد الرحمٰن السدیس نے منگل کو اس فیصلے کا اعلان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ سعودی عرب کی قیادت نے مسجد الحرام آنے والے زائرین کے لیے کیا ہے تاکہ وہ ایک محفوط ماحول میں عبادات کر سکیں۔

حکام نے کعبہ کے اطراف رکاوٹیں زائرین کے درمیان فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے لگائی تھیں۔

دو برس قبل 2020 کے آغاز میں دنیا بھر میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا تھا۔ اس وقت بیشتر ملکوں میں بڑے اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

مارچ 2020 میں کعبہ کو بھی زائرین کے لیے بند کر دیا گیا تھا تاکہ وہاں پر وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے اقدامات کیے جا سکیں۔

مکہ میں مسجد الحرام اور مدینہ میں مسجد نبوی کے امور دیکھنے والی جنرل پریذیڈنسی کے مطابق اس نے زائرین کی آسانی کے لیے پہلے ہی سے اقدامات شروع کر دیے تھے۔

کرونا وائرس سے قبل ہر سال لگ بھگ 25 لاکھ افراد حج کی ادائیگی کے بڑے اجتماع میں شریک ہوتے تھے۔ البتہ گزشتہ دو برس میں حج زائرین کی تعداد محدود رکھی گئی تھی۔

رواں برس لگ بھگ 10 لاکھ افراد نے حج ادا کیا جب کہ 2021 میں یہ تعداد 60 ہزار تھی۔ اس سے قبل 2020 میں حکام نے ایک ہزار افراد کو حج کی ادائیگی کی اجازت دی تھی اور یہ تمام افراد مقامی تھے۔

XS
SM
MD
LG