روس کا کہنا ہے کہ یوکرین سے متنازع علاقے کرائمیا کو بجلی فراہم کرنے والی مرکزی لائنز میں دھماکوں کے بعد جزیرہ نما کرائمیا تاریکی میں ڈوب گیا ہے۔
اتوار کی صبح تک یہ واضح نہیں تھا کہ آیا یہ دھماکے یوکرین کے علاقے میں ہوئے یا یہ کرائمیا میں۔
روس نے گزشتہ سال سخت بین الاقوامی ردعمل اور مغرب کی طرف سے پابندیاں عائد کیے جانے کے باوجود کرائمیا کا خود سے الحاق کر لیا تھا۔ ان پابندیوں کا مقصد روس پر کرائمیا کو یوکرین کو واپس کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔
روس کی سرکاری نیوز ایجنسی تاس کا کہنا تھا کہ مقامی وقت کے مطابق نصف شب کے بعد کرائمیا کو بجلی کی ترسیل مکمل طور پر معطل ہو گئی۔ تاس کا مزید کہنا تھا کہ نہ ہی پولیس اور نہ ہی کرائمیا کے حکام بجلی کی فراہمی معطل ہونے کی وجہ معلوم کر سکے ہیں۔
یوکرین کی نیوز ایجنسی 'یو این آئی این' نے جمعہ کو اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ کسی نامعلوم آلے میں دھماکے کی وجہ سے چار میں سے دو مرکزی ترسیلی لائنز کو نشانہ بنایا گیا جس کے باعث بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
ہفتے کو تاس نے کرائمیا کی توانائی کی کمپنی 'کرم انرجو' کے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ" کرائمیا کو (بجلی کی) ترسیل مکمل طور پر معطل ہو گئی ہے"۔ تاہم ان کے بیان پر کیف کی طرف سے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا ہے۔
دوسری طرف یوکرین کے چینل 5 ٹیلی ویژن کی ایک رپورٹ کے مطابق یوکرین کی پولیس نے گرنے والی بجلی کی ترسیل کی لائنز کے قریب تاتار سرگرم کارکنوں کو گھیرے میں لے لیا جن کا مطالبہ ہے کہ کرائمیا کی ناکہ بندی کی جائے۔ اس گروپ کے سربراہ لینور السلاموف نے بجلی کی تاریں گرنے والی جگہ پر صورت حال کو "کشیدہ " قرار دیا ہے۔