روس کے صدر دیمتری میدویدیف نے منگل کے روز جوہری ہتھیار لے جانے والے ایک نئے بیلسٹک میزائل کے کامیاب تجربے کا اعلان کیا، جس کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ اسے جلد ہی ملک کے فوجی اسلحے خانے کا ایک اہم حصہ بنا دیاجائے گا۔
منگل کو اعلیٰ فوجی عہدے داروں کے ساتھ ایک ملاقات میں مسٹر میدویدیف نے کہا ہے کہ اسٹرٹیجک میزائل بولیوا استعمال کے لیے تیار ہے اور اسے ملک کی جدید جوہری آبدوزوں میں نصب کیا جائے گا۔
بولیوا پر کئی برسوں سے تجربات جاری تھے جن سے برآمد ہونے والے ملےجلے نتائج سے اس پروگرام کے مستقبل پر خدشات پیدا ہونا شروع ہوگئے تھے۔
آرآئی اے نووسٹی نیوز ایجنسی کا کہناہے کہ یہ جوہری میزائل اپنی 19 تجرباتی پروازوں میں سے سات میں مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کرسکا۔
لیکن حالیہ عرصے میں اس میزائل کے تجربات کامیاب رہے ہیں ، جن میں 23 دسمبر کو ایک ساتھ دو میزائل داغے جانے کا تجربہ بھی شامل تھا۔