روس میں کاروں کا تصور بدل رہاہے اور مقامی ساختہ کاروں کی بجائے غیر ملکی گاڑیوں کی مقبولیت بڑھ رہی ہے اور غیر ملکی آٹو کمپنیاں اس نئی مارکیٹ میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے آگے بڑھ رہی ہیں۔
اس ہفتے ماسکو میں ہونے والے انٹرنیشنل موٹر شو میں بڑے پیمانے پر غیر ملکی گاڑیاں پیش کی جارہی ہیں اور اس کے پیچھے آٹوساز کمپنیوں کی دلچسپی یہ ہے کہ روس کاروں کی دنیا کی پانچویں بڑی مارکیٹ بننے جارہاہے۔
اس سال یورپ میں کاروں کی فروخت میں کمی اور روس میں نمایاں اضافے کے بعد ماہرین یہ خیال کررہے ہیں کہ 2014ء میں روس جرمنی کی جگہ لے لے گا جسے اس وقت یورپ میں کاروں کی سب سے بڑی مارکیٹ کا مقام حاصل ہے۔جس سے روس دنیا بھر میں کاروں کی چوتھی بڑی مارکیٹ بن جائے گا۔
گاڑیوں پر تحقیق سے متعلق ایک ادارے یورو مانیٹر کے مطابق اس وقت کاروں کی مارکیٹ کی درجہ بندی میں امریکہ پہلے ، جاپان دوسرے اور چین تیسرے نمبر پر ہے۔ جب کہ چوتھی بڑی مارکیٹ جرمنی کی ہے۔
روس بالآخر گذشتہ ماہ عالمی تجارتی تنظیم میں شامل ہوگیاتھا۔ جس کے بعد کارساز کمپنیاں اپنی پیداوار تیزی سے بڑھا رہی ہیں تاکہ روس میں محصولات میں کمی کے نفاذ سے پہلے ان کے پاس نئی مارکیٹ میں پیش کرنے کے لیے کاروں کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہو۔
امریکہ کی تینوں بڑے موٹر ساز ادارے یعنی فورڈ، جی ایم اور کرائسلر روس کی آٹو فیکٹریوں میں ایک ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی کررہی ہیں۔
روس کے لیے جی ایم آٹو کمپنی کے سربراہ جیمز بوون زی کا کہناہے کہ ان کا ادارہ اگلے پانچ سال کے دوران روس کے لیے اپنی پیداوار دوگنا کرنے کے منصوبے پر عمل کررہاہے۔
روس میں اس سال کاروں کی فروخت میں 14 فی صد اضافہ دیکھا گیا ہے اور بڑھتی ہوئی طلب پوری کرنے کے لیے آٹوکمپنیاں اور ڈیلرشپ اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اب جب کہ روس کی سڑکوں پر نئی اور چمکتی ہوئی گاڑیوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے، تو دوسری جانب روسی انتظامیہ پر اس دباؤ میں اضافہ ہورہاہے کہ وہ کاروں اور آٹوگاڑیوں کی اس نئی کھیپ کے لیے نئی سڑکیں اور پارکنگ کی جگہیں تعمیر کرے اور پرانی سڑکوں میں توسیع کرکے انہیں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے قابل بنائے۔
اس ہفتے ماسکو میں ہونے والے انٹرنیشنل موٹر شو میں بڑے پیمانے پر غیر ملکی گاڑیاں پیش کی جارہی ہیں اور اس کے پیچھے آٹوساز کمپنیوں کی دلچسپی یہ ہے کہ روس کاروں کی دنیا کی پانچویں بڑی مارکیٹ بننے جارہاہے۔
اس سال یورپ میں کاروں کی فروخت میں کمی اور روس میں نمایاں اضافے کے بعد ماہرین یہ خیال کررہے ہیں کہ 2014ء میں روس جرمنی کی جگہ لے لے گا جسے اس وقت یورپ میں کاروں کی سب سے بڑی مارکیٹ کا مقام حاصل ہے۔جس سے روس دنیا بھر میں کاروں کی چوتھی بڑی مارکیٹ بن جائے گا۔
گاڑیوں پر تحقیق سے متعلق ایک ادارے یورو مانیٹر کے مطابق اس وقت کاروں کی مارکیٹ کی درجہ بندی میں امریکہ پہلے ، جاپان دوسرے اور چین تیسرے نمبر پر ہے۔ جب کہ چوتھی بڑی مارکیٹ جرمنی کی ہے۔
روس بالآخر گذشتہ ماہ عالمی تجارتی تنظیم میں شامل ہوگیاتھا۔ جس کے بعد کارساز کمپنیاں اپنی پیداوار تیزی سے بڑھا رہی ہیں تاکہ روس میں محصولات میں کمی کے نفاذ سے پہلے ان کے پاس نئی مارکیٹ میں پیش کرنے کے لیے کاروں کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہو۔
امریکہ کی تینوں بڑے موٹر ساز ادارے یعنی فورڈ، جی ایم اور کرائسلر روس کی آٹو فیکٹریوں میں ایک ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی کررہی ہیں۔
روس کے لیے جی ایم آٹو کمپنی کے سربراہ جیمز بوون زی کا کہناہے کہ ان کا ادارہ اگلے پانچ سال کے دوران روس کے لیے اپنی پیداوار دوگنا کرنے کے منصوبے پر عمل کررہاہے۔
روس میں اس سال کاروں کی فروخت میں 14 فی صد اضافہ دیکھا گیا ہے اور بڑھتی ہوئی طلب پوری کرنے کے لیے آٹوکمپنیاں اور ڈیلرشپ اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اب جب کہ روس کی سڑکوں پر نئی اور چمکتی ہوئی گاڑیوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے، تو دوسری جانب روسی انتظامیہ پر اس دباؤ میں اضافہ ہورہاہے کہ وہ کاروں اور آٹوگاڑیوں کی اس نئی کھیپ کے لیے نئی سڑکیں اور پارکنگ کی جگہیں تعمیر کرے اور پرانی سڑکوں میں توسیع کرکے انہیں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے قابل بنائے۔