یورپ کی انسانی حقوق کی عدالت نے روس کو 2002ء میں ماسکو میں واقع ایک تھیٹر کا قبضہ ختم کرانے کے دوران حکومتی زیادتیوں کا نشانہ بننے والے متاثرین کو 13 لاکھ ڈالر سے زیادہ رقم ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
منگل کے روز سٹراس برگ میں واقع عدالت نے کہا کہ روس نے صورت حال سے نمٹنے اور امدادی کوششوں کی کمزور اور ناقص منصوبہ بندی کرکے یورپ کے انسانی حقوق کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے ۔
چیچن عسکریت پسندوں کی جانب سے ماسکو میں واقع دبروکا تھیٹر کا قبضہ چھوڑنے سے انکار کے بعد پیدا ہونے والے تعطل کے نتیجے میں روس کی سیکیورٹی فورسز نے تھیٹر پر چھاپہ مار تھا جہاں عسکریت پسندوں نے 800 سے زیادہ افراد کو یرغمال بنا رکھاتھا۔
سیکیورٹی دستوں نے عسکریت پسندوں کو باہر نکالنے کے لیے کسی نامعلوم گیس کے گولے اندر پھینکے جس کے نتیجے میں 130 کے لگ بھگ یرغمالی ہلاک ہوگئے ۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ روس نے یرغمالیوں کو رہا کرانے کے بعد مناسب طبی امداد فراہم نہیں کی اور وہ اس واقع کی ایک جامع انکواری کرانے میں بھی ناکام رہا۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہاہے کہ تھیٹر کا قبضہ چھڑانے کے لیے طاقت اور گیس کا استعمال کرکے روس ضابطوں کی خلاف ورزی کا مرتکب نہیں ہوا۔