سال 2020 میں بالی وڈ کے 18 فن کار اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ ان ستاروں میں سوشانت سنگھ راجپوت، رشی کپور، عرفان خان، سروج خان اور واجد خان شامل ہیں۔
سوشانت سنگھ راجپوت اور آصف بسرا نے مبینہ طور پر خود کشی کی، کچھ فن کار عالمگیر وبا کرونا کے ہاتھوں جان کی بازی ہار گئے جب کہ بعض دیگر بیماریوں کے باعث یا اچانک دنیا سے رُخصت ہو گئے۔
رشی کپور، 30 اپریل
ستر کی دہائی میں ریلیز ہونے والی فلم 'بوبی' سے شہرت پانے والے رومانوی ہیرو رشی کپور کو 2018 میں کینسر ہوا۔ علاج کی غرض سے ایک سال نیویارک میں گزارنے کے بعد وہ بھارت لوٹے اور 30 اپریل کو 68 سال کی عمر میں چل بسے۔
رشی کپور نے اپنے کرئیر کے آخری برسوں میں 'اگنی پتھ' اور 'ڈی ڈے' جیسی فلموں میں منفی کردار ادا کر کے داد سمیٹی۔
عرفان خان، 29 اپریل
کمرشل سنیما کو یاد گار اور ہٹ فلمیں دینے والے عرفان خان، رشی کپور کی موت سے صرف ایک دن پہلے 29 اپریل کو اس دنیا سے رخصت ہوئے۔ انہوں نے بالی وڈ کے ساتھ ساتھ ہالی وڈ فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
وہ کینسر کی ایک قسم کولون انفیکشن کے باعث زندگی کی جنگ ہارے۔ ان کے کریڈٹ پر 'ہندی میڈیم،' 'انگریزی میڈیم،' 'لائف ان میڑو،' 'مقبول،' 'پان سنگھ طومار' اور 'قصہ' جیسی ہٹ فلمیں ہیں۔
سوشانت سنگھ راجپوت، 14 جون 2020
34 سالہ بالی وڈ اسٹار سوشانت سنگھ راجپوت نے مبینہ طور پر اپنے فلیٹ پر خود کشی کر لی تھی۔ تاہم پولیس اُن کی موت کے محرکات کے حوالے سے تحقیقات تاحال جاری رکھے ہوئے ہے۔
سوشانت سنگھ راجپوت نے ٹی وی سیریز 'پوتر رشتہ' میں مانوو دیش مکھ کے کردار سے شہرت حاصل کی۔
2013 میں سوشانت سنگھ نے فلم نگری کا رخ کیا اور 'کائے پوچی،' 'شدھ دیسی رومانس،' 'ایم ایس دھونی: دی ان
ٹولڈ اسٹوری،' 'ڈرائیو،' اور 'دل بیچارا' میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
سروج خان، دو جولائی
بالی وڈ کوریوگرافر سروج خان دو جولائی کو دل کے دورے کے باعث انتقال کر گئیں۔ سروج خان ممبئی کے گرو نانک اسپتال میں سانس میں تکلیف کے باعث زیرِ علاج تھیں۔
انہوں نے بالی وڈ میں اپنے 35 سالہ کریئر میں دو ہزار سے زائد گانوں کی کوریو گرافی کی۔ انہوں نے 70 کے عشرے میں بالی وڈ میں قدم رکھا تھا۔
اسی کے عشرے میں سری دیوی اور پھر مادھوری ڈکشٹ کے مشہور گانوں کی کوریوگرافی سے سروج خان کو شہرت ملی۔ فلم 'نگینہ،' 'مسٹر انڈیا' اور 'تیزاب' ان کی میگا ہٹ فلمیں ہیں۔
جگدیپ، آٹھ جولائی
بالی وڈ کے ویٹرن کامیڈین جگدیپ 81 سال کی عمر میں آٹھ جولائی کو ممبئی میں انتقال کر گئے۔
وہ 19 مارچ 1939 کو امرتسر میں پیدا ہوئے۔ اُن کا اصل نام سید اشتیاق احمد جعفری تھا۔
جگدیپ 1975 کی بلاک بسٹر فلم 'شعلے' میں سورما بھوپالی کے کردار میں امر ہو گئے۔ انہوں نے 'انداز اپنا اپنا،' 'مستی نہیں سستی' اور دیگر فلموں میں بھی کام کیا تھا۔
ایس پی بالا سبرامینیم، 25 ستمبر
سلمان خان کی ابتدائی فلموں کے ہٹ گانوں میں سلمان کی آواز بننے والے پلے بیک سنگر اور پدم بھوشن ایوارڈ یافتہ ایس پی بالاسبرامنیم کا انتقال 25 ستمبر کو چنائی میں ہوا۔
وہ کرونا وائرس میں مبتلا تھے۔ 5 عشروں پر مشتمل میوزک کریئر میں انہوں نے 16 زبانوں میں 40 ہزار سے زائد گانے گائے۔
واجد خان، یکم جون
سلمان خان کی دبنگ سیریز فلموں میں 'منی بدنام' ہوئی جیسے سپرہٹ گانوں کا میوزک دینے والے بھائیوں کی جوڑی ساجد واجد کے میوزک کمپوزر واجد خان یکم جون کو انتقال کر گئے۔ واجد خان کی فیملی کے مطابق واجد خان کا انتقال ہارٹ فیل ہونے کے باعث ہوا۔
آصف بسرا، 12 نومبر
'جب وی میٹ،' 'بلیک فرائیڈے،' 'کائے پوچی' اور متعدد دیگر فلموں سے اپنی شناخت بنانے والے آصف بسرا نے 12 نومبر کو ہماچل پردیش کے شہر دھرم شالہ میں اپنے گھرمیں مبینہ طور پر خود کشی کر لی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ 53 سالہ آصف بسرا 4 سال سے دھرم شالہ میں کرائے کے گھر میں مقیم تھے۔
کم کم۔ 28 جولائی
ویٹرن اداکارہ کم کم 28 جولائی کو اس دنیا سے رخصت ہوئیں۔ 1954 میں گرو دت کی فلم 'آرپار' میں کام کرکے کم کم راتوں رات مقبول ہو گئیں۔
گرو دت نے اُنہیں 1957 میں بنی کلاسک فلم 'پیاسا' میں بھی کاسٹ کیا۔ کم کم نے 1956 میں فلم 'میم صاب' میں شمی کپور کے ساتھ بھی کام کیا۔ وہ 'مدرانڈیا،' 'کوہ نور،' 'اجالا،' 'سن آف انڈیا،' 'للکار' اور دیگر فلموں کا بھی حصہ رہیں۔
باسو چیٹرجی، چار جون
بالی وڈ کے لیجنڈری فلم میکر باسو چیٹرجی چار جون کو 93 سال کی عمر میں چل بسے۔ باسو چیٹرجی ان فلم سازوں میں شامل تھے جن کی فلموں کا ہیرو عام آدمی ہوتا تھا۔
ان کی مقبول فلموں میں 'چت چور،' 'رجنی گندھا،' 'کٹھا میٹھا،' 'چنبیلی کی شادی' شامل ہیں۔ باسو چیٹرجی کی آخری فلم 'گدگدی' 1997 میں بنی تھی۔
ان فن کاروں کے علاوہ بھی کئی اور بالی وڈ ستارے اس سال دنیا سے رُخصت ہوئے۔ ان میں تامل اداکارہ وی جے چترا نو دسمبر کو چنائی کے ایک ہوٹل میں مردہ پائی گئیں۔
ویٹرن ہندی اور مراٹھی اداکار روی پٹوردھن دل کے دورے کے باعث چھ دسمبر کو جب کہ سومترا چیٹرجی 15 نومبر کو انتقال کر گئیں۔ انہیں بھی کرونا وائرس نے اپنا شکار بنایا۔
اسی طرح ڈانسر استاد ڈیبو 10 دسمبر، آشالتا واب گاونکر 22 ستمبر، پنڈت جسراج 17 اگست کو چل بسے۔
پنڈت جسراج لیجنڈری کلاسیکل گائیک اور پدم بھوشن ایوارڈ یافتہ تھے۔
آریا بینرجی 12 دسمبر کو کولکتہ میں مردہ پائی گئیں، انہوں نے فلم 'دی ڈرٹی پکچرز 'میں ودیا بالن کے ساتھ شکیلہ کا کردار ادا کیا تھا۔
اس طرح فلم میکر نشی کانت کمات نے حیدرآباد کے اسپتال میں 17 اگست 2020 کو آخری سانسیں لیں۔
وہ جگر کے مرض میں مبتلا تھے۔ انہوں نے بالی وڈ میں اجے دیوگن اور تبو کی فلم 'دریشیام،' 'مداری' اور جان ابراہم کی فلموں 'فورس' اور 'راکی ہینڈ سم' ڈائریکٹ کی تھیں۔