بالی وڈ انڈسٹری کی معروف کوریوگرافر سروج خان 71 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔
انہیں دل کا عارضہ تھا جس کے سبب وہ 20 جون سے ممبئی کے ایک اسپتال میں داخل تھیں تاہم دوران علاج ہی جمعے کی صبح حرکت قلب بند ہونے سے اُن کی موت واقع ہو گئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کوریوگرافی میں مہارت رکھنے کے باعث انہیں 'کوریوگرافی کوئن' کہا جاتا تھا۔ 80 اور 90 کی دہائی میں گانوں کی کوریوگرافی یعنی رقص میں جو تازگی نظر آتی ہے، اس کا تمام سہرا سروج خان کے سر ہے۔
سروج خان 20 نومبر 1948 کو ممبئی میں پیدا ہوئیں۔ ان کا پیدائشی نام نرمالا ناگ پال تھا۔ انہوں نے تین سال کی عمر میں فلم 'نذرانہ' میں اداکاری سے بطور چائلڈ اسٹار فنی کریئر کا آغاز کیا۔
ستر کی دہائی میں انہوں نے کوریوگرافی کا آغاز کیا لیکن ان کی اصل وجہ شہرت 80 کی دہائی میں سری دیوی اور مادھوری ڈکشٹ کے وہ ڈانس نمبرز تھے جو آج بھی لوگوں کو یاد ہیں۔
انہوں نے چار دہائیوں پر مشتمل کریئر کے دوران دو ہزار سے زائد گانوں کی کوریوگرافی کی۔
فلم 'مسٹر انڈیا' کا گانا 'ہوا ہوائی' ہو یا فلم 'تیزاب 'کا 'ایک دو تین' یا پھر شاہ رخ خان کی فلم 'دیوداس' کا 'دل ڈولا رے ڈولا' ہو سروج خان نے ہر گانے کو اپنی کوریوگرافی سے اسے نیا روپ دیا۔
نوے کی دہائی میں فلم 'بیٹا' کے گانے 'دھک دھک کرنے لگا' نے جہاں مادھوری ڈکشٹ کے کریئر کو بلندیوں پر پہنچایا وہیں فلم 'سانوریا' میں رنبیر کپور کے ساتھ ڈانس نے رنبیر کو پہلی ہی فلم میں سپر اسٹار بنا دیا۔
سروج خان کا آخری فلمی گانا بھی مادھوری ڈکشٹ پر فلمایا کیا گیا تھا۔ اس گانے کے بول تھے 'تباہ ہوگئے' اور یہ فلم 'کلنک' کا حصہ تھا۔ اس گانے کو بھی خاصی شہرت ملی تھی۔
بالی وڈ میں سروج خان کو پیار سے 'ماسٹر جی' بھی کہا جاتا تھا لیکن انہوں نے خود کو صرف بھارت تک ہی محدود نہیں رکھا۔
سن 2000 سے 2005 کے درمیان انہوں نے چند پاکستانی فلموں کے لیے بھی کوریوگرافی کی جن میں 'گھر کب آؤ گے'، 'یہ دل آپ کا ہوا' اور 'کوئی تجھ سا کہاں' قابل ذکر ہیں۔ ان تمام فلموں کے گانے آج بھی مقبول ہیں جب کہ ڈانس اسٹیپس شائقین کے دماغ پر نقش ہیں۔
فلم 'گھر کب آؤ گے' میں کام کرنے والے اداکار احسن خان کا کہنا ہے کہ سروج خان جیسی لیجنڈ کوریوگرافر کے ساتھ کام کر کے انہیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ وہ ایک شفیق خاتون ہونے کے ساتھ ساتھ نئے اداکاروں کی حوصلہ افزائی کرنا بھی خوب جانتی تھیں۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے احسن خان کا کہنا تھا کہ 'گھر کب آؤ گے' کے دوران مجھے اندازہ تھا کہ وہ بالی وڈ کی سب سے بڑی کوریوگرافر ہیں اس لیے جتنے سوالات میرے ذہن میں آتے تھے ان سے پوچھ لیتا تھا۔ فلم ریلیز ہونے کے بعد بھی میرا ان سے رابطہ رہا۔ بھارت واپس جا کر ایک انٹرویو میں انہوں نے اداکارہ نور اور میرا نام ابھرتے ہوئے پاکستانی اداکاروں کے طور پر لیا جس پر میں ان کا مشکور ہوں۔
بقول احسن خان، سروج خان کے ساتھ انہوں نے شوٹنگ کے دوران 10 سے 15 دن گزارے جس کے دوران انہوں نے پوری فلم کے تمام گانے کوریوگراف کیے۔ ان کے ساتھ کام کرنے پر مجھے فخر ہے۔ بھارت واپس جاکر بھی انہوں نے مجھے کئی بار وہاں آکر کام کرنے کا مشورہ دیا جسے میں کسی ایوارڈ سے کم نہیں سمجھتا۔ آج میں ان کے انتقال پر بہت افسردہ ہوں۔
تین دفعہ کی نیشنل ایوارڈ یافتہ اور آٹھ مرتبہ فلم فیئر ایوارڈز جیتنے والی سروج خان نے فلمی گانوں میں ڈانس کو ایک آرٹ کے طور پر پیش کیا۔ ان کی قابل ذکر فلموں میں "ہیرو، نگینہ، مسٹر انڈیا، تیزاب، بیٹا ، ڈر، بازی گر، انجام، مہرا، دل والے دلہنیا لے جائیں گے، پردیس، پیار ہو گیا، سولجر، ہم دل دے چکے صنم، تال، فضا، لگان، دیوداس، ساتھیا، ویر زارا، ڈان، سانوریا، جب وی میٹ، لو آج کل، راؤڈی راٹھور اور 'کلنک' شامل ہیں۔
اپنے کریئر کے دوران سروج خان نے میناکشی شیشادھری، سری دیوی، مادھوری ڈکشٹ، شلپا شیٹھی، کاجول، جوہی چاولہ، ماہیما چودھری، ایشوریہ رائے، گریسی سنگھ، رانی مکھرجی، کرینہ کپور خان، سوناکشی سنہا اور عالیہ بھٹ جیسی اداکاراؤں جب کہ جیکی شروف، انیل کپور، شاہ رخ خان، عامر خان، سلمان خان، اکشے کمار، رنبیر کپور، سیف علی خان جیسے منجھے ہوئے اداکاروں کے ساتھ کام کیا۔
پاکستان میں بھی انہوں نے ریما خان، احسن خان، معمر رانا، سلیم شیخ، ثنا فخر، صائمہ، میرا اور وینا ملک کے لیے کوریوگرافی کی۔
ثنا فخرنے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے سروج خان کو شاندار الفاظ میں یاد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 'گھر کب آؤ گے' اور 'یہ دل آپ کا ہوا' میں سروج خان کی کوریوگرافی کی بدولت گانوں کو چار چاند لگ گئے تھے۔
بقول ثنا، سروج خان کے گوریوگراف کئے ہوئے گانوں اور آج کل کے گانوں میں فرق صاف نظر آتا ہے، اداکار کو کیسے کیمرے کو فیس کرنا ہے، کیا ایکسپریشن دینا ہے اور کس لفظ پر زور دینا ہے، سروج خان ان سب کی ماہر تھیں۔
ثنا کے بقول "میں نے اپنے کریئر کے آغاز میں ان کے ساتھ کام کیا اور مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ وہ اپنی زندگی ہی میں ایک لیجنڈ کی حیثیت اختیار کرگئی تھیں۔ ان کے اس دنیا سے چلے جانے کے بعد ایک ایسا خلا پیدا ہو گیا ہے جو شاید کبھی پر نہ ہو سکے۔"
سروج خان کا کریئر صرف فلموں تک ہی محدود نہیں بلکہ 2005 سے 2010 تک انہوں نے ٹی وی پر متعدد ڈانس شوز میں بطور جج بھی فرائض سرانجام دیے۔
ان کی موت پر بالی وڈ کے صف اول کے اداکاروں اور ہدایت کاروں نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ ان میں مادھوری ڈکشٹ، اکشے کمار اور جان ابراہم کے ساتھ ساتھ فرح خان، شلپا شیٹھی اور چترگندھا سنگھ شامل ہیں۔