ایران کے دارالحکومت تہران میں کھدائی کے دوران مزدروں نے ایران کے سابق حکمراں رضا شاہ پہلوی کی حنوط شدہ لاش برآمد کی ہے۔
برطانوی اخبار ’ٹیلیگراف‘ کے مطابق، شھرری میں شاہی مقبرے کی جگہ کھدائی کے دوران حنوط شدہ لاش ملی ہے، جسے ایران کے سابق شاہ رضا پہلوی کی لاش قرار دیا جا رہا ہے۔
رضا شاہ پہلوی کے خاندان کو 1979 کے انقلاب میں اقتدار سے معزول کردیا گیا تھا۔ جب ان کے بیٹے محمد رضا پہلوی ایران کے بادشاہ تھے۔
رضا شاہ پہلوی کو 1944 میں شھرری میں عبدالعزیم کے مزار کے قریب مقبرے میں دفن کیا گیا تھا جسے انقلاب کے دوران تباہ کردیا گیا تھا۔ رضا پہلوی کی لاش تقریباً 40سال سے گمشدہ تھی۔
’تہران ہیریٹیج کمیٹی‘ کے سربراہ، حسن خلیل آبادی کے مطابق اس بات کا قوی امکان ہے کہ ملنے والی حنوط شدہ لاش رضا شاہ پہلوی کی ہو۔ لاش کا معتبر اداروں سے معائنہ کرایا جائے گا۔
رضا شاہ پہلوی کو روس، برطانیہ اور کامن ویلتھ ملکوں نے دوسری جنگِ عظم کے دوران 1941 میں اقتدار سے محروم کر دیا گیا تھا جس کے بعد وہ جلا وطن ہو گئے تھے اور 1944 میں جنوبی افریقہ میں انتقال کرگئے تھے۔
شاہ عبدالعزیم کے مزار کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حنوط شدہ لاش رضا شاہ پہلوی کی نہیں ہے اور سوشل میڈیا پر اس سے متعلق تمام قیاس آرائیاں اور افواہیں غلط اور بے بنیاد ہیں جن کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں۔
رضا شاہ کے پوتے رضا پہلوی نے بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنے دادا کی لاش ملنے کی اطلاعات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے ایران کی حکومت کو خبردار کیا کہ اس معاملے پر کسی رازداری یا غیر شفافیت کا مظاہرہ نہ کرے۔
ایرانی حکام کے مطابق، لاش کو دوبارہ دفنا دیا گیا ہے، جبکہ لاش کی تصدیق سے متعلق کسی کارروائی کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔