تہران میں تعمیرات سے تعلق رکھنے والے، امیر رضا معصومی نے بتایا ہے کہ ’’پہلی بار ایسا نہیں ہوا کہ حکام نے شام میں سرمایہ کاری کی تاکید کی ہے‘‘۔ معلوم ہوا ہے کہ ایران دمشق کے قریب 200000 رہائشی مکانات تعمیر کرے گا۔
ایران کے تعمیراتی ادارے شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافات میں ہزاروں رہائشی مکانات تعمیر کریں گے۔ یہ بات ایران کی سرکاری سرپرستی میں کام کرنے والے خبر رساں ادارے نے بتائی ہے۔
ایرانی اسٹوڈنٹس نیوز ایجنسی (آئی ایس این اے) نے یہ بات حالیہ دنوں کاروباری سرمایہ کاری سے تعلق رکھنے والے ایک اہلکار کے حوالے سے بتائی ہے، جس نے اعلان کیا ہے کہ ایران دمشق کے قریب ملک میں 200000 رہائشی مکانات تعمیر کرے گا۔
ایران کے بڑے تعمیراتی ادارے کے نائب صدر، ایرج رہبر نے کہا ہے کہ یہ بڑی ذمہ داری ایسے وقت سامنے آئی ہے جب ایرانی اور شامی حکومتوں نے جنوری 2019ء میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
تجزیہ کاروں اور ایرانی ذرائع نے بتایا ہے کہ ایران اپنے معروف تعمیراتی اداروں کی حوصلہ افزائی کرتا رہا ہے کہ وہ دمشق میں جائیداد خریدیں۔
تہران میں تعمیرات سے تعلق رکھنے والے، امیر رضا معصومی نے بتایا ہے کہ ’’پہلی بار ایسا نہیں ہوا کہ حکام نے شام میں سرمایہ کاری کی تاکید کی ہے‘‘۔
معصومی، جنھیں جاری بات چیت کا بخوبی علم ہے، بتایا ہے کہ شام میں عدم استحکام کے باعث تعمیر سے واسطہ رکھنے والے متعدد ایرانی جنگ کے شکار ملک میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
بقول اُن کے ’’ابھی تک، شام میں ایرانی سرمایہ کاری کے مفادات کا تحفظ کرنے کی تفصیل واضح نہیں ہے‘‘۔
سال 2011جب سے شام میں خانہ جنگی شروع ہوئی، ملک میں شامی باغیوں کے خلاف لڑائی میں ایران شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کا ایک اہم حامی رہا ہے۔
ایران کی ’سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی‘، جسے امریکہ نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے، اور دیگر ایرانی پشت پناہی والی شیعہ ملیشیاؤں نے باغی فوجوں سے شام کے شہر اور قصبہ جات واگزار کرانے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔