رسائی کے لنکس

ملک کے 5000 فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا اعلان


چشمہ نیوکلیئر پاور پراجیکٹ (فائل)
چشمہ نیوکلیئر پاور پراجیکٹ (فائل)

توانائی کے وزیر نے کہا ہے کہ ''ملک میں اس وقت 4500 میگاواٹ سرپلس بجلی موجود ہے، اتوار کی رات 12 بجے سے ملک کے 62 فیصد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ صفر ہوجائے گی۔ ملک میں ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ جہاں چوری اور لائن لاسز زیادہ ہوں گے وہاں لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی''

توانائی ڈویژن کے وفاقی وزیر، اویس احمد خان لغاری نے ملک میں 5 ہزار فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ''اب وہ فیڈرز جہاں 10 فیصد سے کم بجلی کی چوری ہوگی وہ لوڈشیڈنگ فری ہوجائیں گے''۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے آج ایک اور وعدہ پورا کر دیا۔

اُن کے الفاظ میں ''ملک میں اس وقت 4500 میگاواٹ سرپلس بجلی موجود ہے، اتوار کی رات 12 بجے سے ملک کے 62 فیصد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ صفر ہوجائے گی۔ ملک میں ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ جہاں چوری اور لائن لاسز زیادہ ہوں گے وہاں لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی''۔

اویس لغاری نے کہا ہے کہ چار سال قبل موسم سرما میں بھی بجلی کی پیدوار اور کھپت میں اڑھائی ہزار میگاواٹ کا فرق تھا اور 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی ملک میں اس وقت بجلی پیدا کرنے کی کل استطاعت 16 ہزار 477 میگاواٹ ہے۔

اس وقت 8 ہزار 600 فیڈرز میں سے 326 فیڈرز ایسے تھے جہاں پر لوڈ شیڈنگ صفر ہے۔ لیکن، اضافی بجلی پیدا ہونے کی وجہ سےآج رات 12 بجے سے ان 326 فیڈرز کو بڑھا کر 5297 کر دیا جائے گا اور ان پر لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائے گی اس اقدام سے ایک کروڑ سے زائد افراد مستفید ہوں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آج کے بعد دیہات اور شہر کے عوام کے درمیان فرق نہیں رہے گا، 10 فیصد سے کم بجلی چوری کرنے والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے گی۔ لیکن، 10 سے 20 فیصد تک لاسز والے علاقوں میں دو گھنٹے کی اور 20 سے 30 فیصد تک لاسز والے علاقے میں 4 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوگی۔

اگر کسی تقسیم کار کمپنی میں مرمتی کاموں کی وجہ سے بجلی بند ہوگی تو صارفین کو ایس ایم ایس پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے دورانیے سے آگاہ کیا جائے گا، اب اگر کوئی فیڈر بند ہوا تو وزارت اس کا پورا حساب لے گی اور ذمہ داروں کا تعین کیاجائے گا۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ جہاں 80 فیصد چوری ہوگی تو وہاں 14 سے 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو گی اگر عوام تعاون کریں تو ہم زیرو لوڈ شیڈنگ والے فیڈرز کی تعداد بڑھا کر 8600 فیڈر تک پہنچا سکتے ہیں۔

پاکستان میں ایک عرصہ سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ملک کے شہری شدید پریشانی کا شکار رہے، چند سال قبل یہ حالات تھے کہ 24 میں سے 12 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی, جس کی وجہ سے تمام صنعتیں بند ہونے کے قریب تھیں، توانائی بحران کی وجہ سے حکومت نے فوری اقدامات کیے اور مختلف منصوبے شروع کیے جن کے ثمرات اب اب آرہے ہیں. پاکستان میں بجلی کے بحران کی ایک بڑی وجہ مہنگی بجلی اور اس کی چوری ہے.

XS
SM
MD
LG