رسائی کے لنکس

ریمنڈ ڈیوس کی رہائی پر عوام اور میڈیا کے مختلف نظریئے


ریمنڈ ڈیوس کی رہائی پر عوام اور میڈیا کے مختلف نظریئے
ریمنڈ ڈیوس کی رہائی پر عوام اور میڈیا کے مختلف نظریئے

ریمنڈ ڈیوس غالباً اپنی منزل مقصود پر پہنچ کر ریلیکس بھی ہوچکے ہوں گے مگر پاکستانی میڈیا میں ان کی رہائی کی خبریں اور رہائی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کی گونج دوسرے روز بھی صاف سنائی دے رہی ہے۔ کل سے اب تک انگنت افراد کی جانب سے مختلف شہروں کی سڑکوں پر مظاہرے ہوچکے ہیں جن میں جلاوٴ گھیراوٴ بھی ہوا اور گرما گرم تقریریں بھی۔ احتجاج کا سلسلہ کب تک جاری رہے گا یہ بتانا تو مشکل ہے مگر تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ اگر مظاہرے یوں ہی کچھ دن اور چلے تو کہیں یہ عوامی تحریک کا روپ نہ دھار لیں۔

ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کو ہر شخص نے اپنے انداز سے دیکھا ۔ مثلاً جو غیرسیاسی افراد ہیں یا جنہیں اس بحث سے کوئی مطلب نہیں کہ رہائی ہونی چاہئے تھی یا نہیں ، ان کے سوچنے کا انداز بہت مختلف ہے۔ مثلاً ایسے افراد کی اکثریت کو خبر سے زیادہ دلچسپی دیت میں ملنے والی رقم میں ہے ۔ یہ رقم بیس کروڑ روپے بتائی جارہی ہے۔ لہذا یہ افراد حیران ہیں کہ فہیم اور فیضان نے مر کر بھی اپنے گھر والوں کو اتنی بڑی رقم دلا دی جو شاید وہ کئی بار پیدا ہوکر بھی نہیں کماسکتے تھے۔ کئی افراد اس سوچ میں بھی مبتلا ہیں کہ لواحقین کو پیسہ بھی ملا اوربیرون ملک قیام کا موقع بھی۔

مبصرین کے مطابق کسی کی سوچ پر کوئی پابندی نہیں لگائی جاسکتی اور اس میں بھی کوئی دورائے نہیں کہ ہر شخص اپنے پیشے اور پس منظر کے دائرے میں رہتے ہوئے سوچتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ بعض افراد کو دیت میں ملنے والی رقم اس قدر زیادہ محسوس ہورہی ہے کہ وہ لواحقین پر رشک کررہے ہیں۔ کچھ کا کہنا ہے کہ ' ان کے تودن ہی پھر گئے'

صورتحال کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ آج صبح کے تمام اخبارات نے ریمنڈ ڈیوس کی خبر وں کو نہایت نمایاں انداز میں شائع کیا ۔ اداریئے لکھے گئے اورتبصروں کی بھر مار رہی۔ ملک کے سب سے بڑے روز نامے "جنگ "نے اس خبر کا جو پس منظر پیش کیا ہے اس کے مطابق ریمنڈ ڈیوس کی معافی اور رہائی میں آئی ایس آئی اور شہباز شریف نے اہم کردار ادا کیا۔

انگریزی روزنامے ”دی نیوز“نے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے آئی ایس آئی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے شہر کے چند بااثر خاندانوں اور پرانے دوستوں کے ذریعے مقتولین فیضان اور فہیم کے ورثاء کو قائل کیا کہ ریمنڈ تو ہر صورت رہا ہو جائے گا بہتر ہے کہ وہ امریکی قاتل کو معاف کر کے رقم قبول کر لیں۔

روزنامہ ایکسپریس نے مسلم لیگ ن کے رہنما صدیق الفاروق کے حوالے سے لکھا ہے کہ ریمنڈ کی رہائی میں سعودی عرب نے کردار ادا کیا۔ مقتولین کے ورثاء کو عمرہ کرایا گیا جہاں انہوں نے خون بہا وصول کیا۔

دوسری جانب میاں شہباز شریف نے اس بات کی پرزور تردید کی ہے کہ ان کا لندن جانا ڈیل کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی فہیم اور فیضان کے ورثاء سے رابطہ نہیں کیا۔

تیسری جانب صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی عدالتی فیصلہ ہے اور صدر زرداری کا ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں موقف واضح تھا۔ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی یہ موقف اختیار کیا تھا کہ حکومت عدالتی فیصلے کا احترام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مقتول کے ورثاء پر منحصر تھا کہ وہ دیت کو قبول کرتے ہیں یا نہیں۔ صدارتی ترجمان نے توقع ظاہر کی کہ تمام لوگ عدالتی فیصلے کا احترام کریں گے۔

XS
SM
MD
LG