پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی کی ایک امام بارگاہ کے قریب منگل کی شب ہونے والے خودکش بم حملے میں زخمی ہونے والا ایک اور شخص بدھ کی صبح دم توڑ گیا جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد چار ہو گئی ہے۔
ہلاک ہونے والوں کی نمازہ جنازہ بدھ کی صبح راولپنڈی میں ادا کر دی گئی۔
پولیس کے مطابق بظاہر خودکش حملہ آور راولپنڈی کے علاقے گریسی لین میں واقع امام بارگاہ اثنا عشری میں جاری مجلس عزا میں شامل افراد کو نشانہ بنانا چاہتا تھا جس میں لگ بھگ سات سو افراد شریک تھے۔
امام بارگاہ کے باہر پولیس کی چوکی پر مشتبہ شخص کو تلاشی کے لیے روکا گیا تو اُس نے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق خودکش حملہ آور اپنی موٹر سائیکل ایک جانب کھڑی کرنے کے بعد امام بارگاہ کی جانب تیزی سے جا رہا تھا کہ اُسے پولیس نے روکا۔
ہلاک ہونے والوں میں سب انسپکٹر امانت علی بھی شامل ہیں جب کہ زخمی ہونے والے کم از کم 15 افراد میں سے پانچ پولیس اہلکار ہیں۔
گریسی لین راولپنڈی کے ہوائی اڈے کے قریب ہی واقع ہے۔ دھماکے سے کئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا۔
پولیس کی ابتدائی رپوٹ کے مطابق خودکش حملہ آور کی عمر لگ بھگ 20 سال تھی۔
اس حملے کی تاحال کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ پاکستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ بظاہر یوم عاشور کے موقع پر راولپنڈی میں ایک تصادم کے بعد ہوا تھا جس میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس واقع کے بعد شیعہ اور سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے کم از کم تین رہنماؤں کو نا معلوم مسلح افراد فائرنگ کر کے قتل کر چکے ہیں۔
ہلاک ہونے والوں کی نمازہ جنازہ بدھ کی صبح راولپنڈی میں ادا کر دی گئی۔
پولیس کے مطابق بظاہر خودکش حملہ آور راولپنڈی کے علاقے گریسی لین میں واقع امام بارگاہ اثنا عشری میں جاری مجلس عزا میں شامل افراد کو نشانہ بنانا چاہتا تھا جس میں لگ بھگ سات سو افراد شریک تھے۔
امام بارگاہ کے باہر پولیس کی چوکی پر مشتبہ شخص کو تلاشی کے لیے روکا گیا تو اُس نے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق خودکش حملہ آور اپنی موٹر سائیکل ایک جانب کھڑی کرنے کے بعد امام بارگاہ کی جانب تیزی سے جا رہا تھا کہ اُسے پولیس نے روکا۔
ہلاک ہونے والوں میں سب انسپکٹر امانت علی بھی شامل ہیں جب کہ زخمی ہونے والے کم از کم 15 افراد میں سے پانچ پولیس اہلکار ہیں۔
گریسی لین راولپنڈی کے ہوائی اڈے کے قریب ہی واقع ہے۔ دھماکے سے کئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا۔
پولیس کی ابتدائی رپوٹ کے مطابق خودکش حملہ آور کی عمر لگ بھگ 20 سال تھی۔
اس حملے کی تاحال کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ پاکستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ بظاہر یوم عاشور کے موقع پر راولپنڈی میں ایک تصادم کے بعد ہوا تھا جس میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس واقع کے بعد شیعہ اور سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے کم از کم تین رہنماؤں کو نا معلوم مسلح افراد فائرنگ کر کے قتل کر چکے ہیں۔