مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے مطابق پاکستان کے کسی بھی حصے میں رمضان المبارک کا چاند نظر نہیں آیا ہے لہذا پاکستان میں پہلا روزہ پیر، 30 جون کو ہوگا۔
لیکن پشاور کی قاسم خاں مسجد کی غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی نے خیبرپختونخوا کے 40 سے زائد مقامات سے چاند کی شہادتیں موصول ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے خیبرپختونخوا میں اتوار کو پہلا روزہ رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
کراچی میں رمضان کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس مفتی منیب الرحمان کی زیر صدارت ہفتے کی شام منعقد ہوا۔
تمام زونل کمیٹیوں کی تائید سے رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مفتی منیب الرحمان نے چاند نہ نظر آنے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے کسی بھی شہر سے چاند نظر آنے کی کوئی شہادت کمیٹی کو موصول نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ موسمیات کے پاکستان بھر میں موجود تقریباً 50 مراکز سے عدم رویت کی رپورٹ موصول ہوئی ہے، جس کے بعد اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں یکم رمضان المبارک 30 جون بروز پیر ہوگا۔
رویتِ ہلال کی شہادتیں اکٹھی کرنے کے لیے کراچی میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس کے علاقہ اسلام آباد، لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں زونل کمیٹیوں کے اجلاس منعقد کئے گئے۔
پاکستان میں پہلا روزہ پیرکو ہونےکے امکانات پہلے ہی سے ظاہر کئے جارہے تھے۔ رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس سے قبل ماہرین کا کہنا تھا کہ ہفتے کو چاند نظر نہ آنے کا امکان ہے۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے ملک بھر کے کسی بھی شہر سے رمضان کے چاند کی شہادتیں موصول نہ ہونے کے اعلان کے بعد پشاور کی قاسم علی خان مسجد کے مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے خیبرپختونخوا صوبے کے 40 سے زائد مقامات سے چاند نظر آنے کی شہادتیں موصول ہونے کا دعوی کردیا ہے۔
مسجد قاسم خان کی غیر سرکاری کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ وہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کو نہیں مانتے لہذا اتوار کو خیبرپختونخوا میں پہلا روزہ ہوگا۔
ہفتے کو رات گئے مقامی میڈیا سے گفتگو میں مفتی شہاب الدین پوپلزئی کا کہنا تھا کہ پانچ گواہان نے مسجدقاسم خان کمیٹی میں حاضر ہوکر چاند کی شہادتیں دیں جبکہ خیبرپختونخوا کے 40 سے زائد مقامات پر چاند نظر آنے کی شہادتیں ملی ہیں۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر برائے مذہبی امور حبیب الرحمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کو مانتے ہیں اور ملک بھر میں 30 جون کو ہی پہلا روزہ ہوگا۔
صوبائی وزیر نے اپنے بیان میں سوال کیا ہے کہ پشاور کی مقامی رویت کمیٹی کے پاس رات نو بجے کے بعد چاند دیکھنے کی شہادتیں کیسے موصول ہوگئیں؟