رسائی کے لنکس

پاکستان اور امریکی وزرائے خارجہ کی FATF، علاقائی امور پر گفتگو


شاہ محمود قریشی اور مائیک پومپیو ستمبر 2018ء میں اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات کے دوران مصافحہ کر رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)
شاہ محمود قریشی اور مائیک پومپیو ستمبر 2018ء میں اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات کے دوران مصافحہ کر رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)

پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے امریکی ہم منصب مائیک پومپو کے درمیان فون پر رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن و سلامتی کی صورتِ حال اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے متعلق امور پر تبادلۂ خیال کیا۔

پاکستان کے دفترِ خارجہ کی طرف سے پیر کی شب جاری ایک بیان کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان فون پر رابطہ شاہ محمود قریشی کے دورۂ برطانیہ کے دوران پیر کو ہوا۔

بیان کے مطابق دورانِ گفتگو پاکستان کے وزیرِ خارجہ نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف وضع کردہ قومی ایکشن پلان کے تحت اور ملک کی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے متعلق امریکی وزیرِ خارجہ کو آگاہ کیا۔

شاہ محمود قریشی نے اپنے امریکی ہم منصب کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تجویز کردہ ایکشن پلان کے تحت کیے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

دفترِ خارجہ کے بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے مائیک پومپیو سے گفتگو میں پاکستان میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی روک تھام کے لیے وضع کیے گئے ریگولیٹری میکینزم کا بھی ذکر کیا۔

پاکستان کے وزیرِ خارجہ نے اپنے امریکی ہم منصب سے ایسے وقت گفتگو کی ہے جب دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی روک تھام سے متعلق بین الاقوامی ادارے 'فنانشل ایکشن ٹاسک فورس' کا اجلاس امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں شروع ہوا ہے۔

اجلاس میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل رکھا جائے یا نہیں۔

واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف نے گزشتہ سال جون میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی روک تھام کے موثر اقدمات نہ کرنے پر پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کرتے ہوئے اس کے لیے ایکشن پلان تجویز کیا تھا جس پر عمل کر کے پاکستان گرے لسٹ سے نکل سکتا ہے۔

دوسری طرف پاکستان کے وزیرِ خارجہ نے پیر کو امریکہ کے وزیرِ خارجہ سے ہونے والے فون پر رابطے کے دوران افغانستان میں جاری امن و مصالحت کے عمل پر بھی گفتگو کی۔

دفترِ خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں پائیدار امن کے قیام اور افغانوں کے مابین بات چیت کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔

پاکستان کے وزیرِ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد اپنے تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ امن کا خواہش مند ہے اور ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تمام تنازعات بات چیت سے حل کرنا حکومتِ پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔

XS
SM
MD
LG