رسائی کے لنکس

غزہ میں شہریوں اور یرغمالوں کوانسانی اور طبی امداد پہنچانے کا معاہدہ


فلسطینی النصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے بعد تباہی کا منظر۔ 16 جنوری 2024۔ فوٹو اے پی
فلسطینی النصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے بعد تباہی کا منظر۔ 16 جنوری 2024۔ فوٹو اے پی

قطر اور فرانس نے اسرائیل اور فلسطینی اسلامی گروپ حماس کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے تاکہ غزہ میں حماس کی حراست میں موجود 45 اسرائیلی یرغمالوں کو درکار فوری ادویات اور بدلے میں انتہائی کمزور اور ضرورت مند فلسطینی شہریوں تک انسانی اور طبی امداد پہنچائی جا سکے۔

دونوں ممالک نے کہا ہے کہ امداد بدھ کو قطر سے مصر کے لیے روانہ ہو جائے گی، جہاں سے اسے رفح کی سرحدی گزرگاہ کے ذریعے غزہ لے جایا جائے گا۔

قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس معاہدے کا مطلب یہ ہو گا کہ غزہ میں یرغمال بنا کر رکھے گئے اسرائیلیوں کو ادویات پہنچانے کے بدلے میں غزہ کی پٹی میں انسانی امداد، سب سے زیادہ متاثرہ اور ضرورت مند علاقوں کے شہریوں کو پہنچائی جائے گی جس کی انہیں اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں یہ نہیں بتایا که شہریوں کو کتنی اور کس قسم کی امداد پہنچائی جائے گی۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ قطری فضائیہ کے دو طیارے اسرائیلی فہرست کے مطابق فرانس میں خریدی گئی ادویات لے کر بدھ کو مصر میں اتریں گے۔

اس سے قبل فرانس کی وزارت خارجہ کے کرائسس سینٹر کے سربراہ فلپ لالیوٹ نے کہا تھا کہ امداد سے متعلق مذاکرات کئی ہفتوں سے جاری تھے اور اس حوالے سے ابتدائی خیال کچھ اسرائیلی یرغمالوں کے خاندانوں نے دیا تھا۔

45 اسرائیلی یرغمالوں کے لیے مخصوص نوعیت کے طبی پیکٹ کئی مہینے پہلے فرانس میں جمع کیے گئے تھے جنہیں ان تک پہنچانے کے لیے بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی سے تعاون حاصل کیا جائے گا۔

لالیوٹ نے کہا کہ فرانس کے تین شہری ابھی تک غزہ میں یرغمال ہیں، لیکن ان میں سے کسی کو بھی فوری طور پر ادویات کی ضرورت نہیں ہے۔

(اس رپورٹ کا کچھ مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے)

فورم

XS
SM
MD
LG