رسائی کے لنکس

پوٹن کم سربراہ ملاقات، شمالی کوریا کی توقعات پوری نہیں ہو سکیں


روس کے صدر ولادی میر پوٹن، شمالی کوریا کے سربراہ کم یانگ ان کے ساتھ۔ 25 اپریل 2019
روس کے صدر ولادی میر پوٹن، شمالی کوریا کے سربراہ کم یانگ ان کے ساتھ۔ 25 اپریل 2019

شمالی کوریا کے لیڈر کم یانگ ان اور روسی صدر ولادی میر پوٹن نے جمعرات کے روز روس کے ایک دور دراز مشرقی شہر ولادی وسٹوک میں ایک سربراہ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ تعلقات کو مزید قریبی بنانے کے لیے کام کریں گے۔ لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ دکھائی نہیں دیتا کہ روس شمالی کوریا کی معیشت کو سہارا دے۔

کم یانگ ان ایک بڑی درخواست کے ساتھ روس گئے تھے اور وہ تھی ان پابندیوں سے نمٹنے کے لیے کچھ مدد، جو اس کی معیشت کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔ لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ولادی میر پوٹن نے انہیں وہ کچھ دیا ہے جو وہ چاہتے ہیں۔

تصاویر کھنچوانے کے بہت سے مواقع تھے لیکن گفت و شنید سے متعلق چند ہی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ اور دونوں شخصيات زیادہ تر مذاکراتی نکات پر اٹک گئیں۔روسی صدر ولادی میر پوٹن نے کہ ’روس جزیرہ نما کوریا میں کشیدگیاں کم کرانے اور پورے شمال مشرقی ایشیا میں سیکورٹی مستحکم کرنے میں تعاون جاری رکھنے کے لیے تیار ہے‘۔

شمالی کوریا کے لیڈر کم یانگ ان نے کہا، ’میں دونوں ملکوں کے عوام کے لیے خوشیوں اور خوبصورت مستقبل کی خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔‘

مسٹر پوٹن نے اس کے بعد کہا کہ وہ شمالی کوریا کے راستے ایک پائپ لائن یا ریلوے پر گفتگو کے لیے تیار ہیں لیکن وہ بظاہر مسٹر کم کو ان پابندیوں سے نمٹنے میں کسی بھی مدد کی پیش کش کرتے دکھائی نہیں دیے جن کے لیے انہوں نے درخواست کی تھی۔

گرفتھ یونیورسٹی کے پروفیسر اینڈریو اونیل کہتے ہیں،’ مسٹر پوٹن کو قدرے محتاط رہنا ہو گا کیوں کہ وہ درحقیقت کھلم کھلا وہی وعدہ نہیں کر سکتے جو روس نے 2017 میں اقوام متحدہ کی پابندیوں کے سلسلے میں کیا تھا۔‘

پوٹن نے شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں پر چھ فریقی مذاكرات دوبارہ شروع کرنے کے امکان پر بھی بات کی۔ یہ کثیر فریقی مذاكرات دس سال سے زیادہ عرصہ قبل ختم ہو گئے تھے۔

گرفتھ یونیورسٹی کے پروفیسر اینڈریو او نیل کہتے ہیں،’ امریکی نقطہ نظر سے میں خاصے اعتماد سے کہوں گا کہ یہ اجلاس کامیاب نہیں ہوا ہے‘۔

مسٹر کم بظاہر اس اجلاس سے لگ بھگ اسی طرح رخصت ہوئے جس طرح وہ آئے تھے۔ یعنی اقتصادی مدد کی تلاش، اور اس کے لیے باقی رہ جانے والے چند ہی راستے۔

XS
SM
MD
LG