پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے بعد تحریکِ انصاف اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان صوبے کے نگران وزیرِ اعلیٰ کے لیے تین ناموں پر اتفاق ہوگیا ہے۔
پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ پرویز الہیٰ نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا ہے کہ عمران خان سے مشاورت کے بعد نگران وزیرِ اعلیٰ کے لیے احمد نواز سکھیرا، نصیر احمد خان اور ناصر سعید کھوسہ کے لیے تین ناموں پر اتفاق ہوگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تینوں نام گورنر کو بھجوا رہے ہیں۔ اپوزیشن کھلے دل سے تو ان میں سے ایک نام پر اتفاق ہوتا نظر آرہا ہے۔
عمران خان کا دو دن میں خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل کے لیے سمری ارسال کرنے کااعلان
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل کے لیے آئندہ دو روز میں ارسال کر دی جائے گی۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ منگل کو گورنر کو منگل کو اسمبلی کی تحلیل کی سمری ارسال کریں گے۔
چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان نے خیبرپختونخوا کابینہ کے ارکان سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کہا کہ تحریک انصاف دوتہائی اکثریت سے دوبارہ حکومت میں آئے گی۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ نے بھی تصدیق کی ہے کہ اسمبلی کی تحلیل کے سمری گورنر کو ارسال کر دی جائے گی۔
پنجاب میں نگران وزیرِِ اعلیٰ کے تقرر کے عمل کا آغاز
پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے ساتھ ہی صوبے میں نگراں وزیرِ اعلیٰ کی تقرری کے عمل کا آغاز ہو گیا ہے۔صوبے میں نگراں سیٹ اپ کے قیام تک چوہدری پرویز الہیٰ صوبے کے وزیرِ اعلیٰ رہیں گے۔
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیرِ اعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ اور قائدِ حزبِ اختلاف حمزہ شہباز کو نگراں وزیرِ اعلیٰ سے متعلق متفقہ نام پیش کرنے کے لیے مراسلے جاری کر دیے ہیں۔
دونوں رہنماؤں کے پاس نگراں وزیرِ اعلیٰ کے لیے کسی ایک نام پر اتفاق کرنے کے لیے قانون کے تحت تین روز کا وقت ہے۔اگر دونوں رہنما اتفاقِ رائے سے ایک نام کا فیصلہ کر لیتے ہیں تو وہ نام گورنر پنجاب کو بھجوا دیا جائے گا جنہیں وہ نگران وزیر اعلٰی مقرر کر دیں گے۔
اگر وزیرِ اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر نگراں وزیرِ اعلیٰ کے لیے کسی ایک نام پر اتفاق نہیں کر پاتے تو اس صورت میں 17 جنوری کی شب دس بج کر دس منٹ کے بعد معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما فواد چوہدری کے مطابق وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ آج چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کریں گے اور نگران حکومت کے وزیر اعلیٰ کے ناموں پر حتمی مشاورت ہو گی۔
فواد چوہدری کے بقول آرٹیکل 224-A کے تحت اگر وزیر اعلیٰ اور قائدِ حزب اختلاف کے درمیان کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہو تو اس صورت میں پارلیمانی کمیٹی کو دو دو نام دے گی۔ اگر پارلیمانی کمیٹی بھی کسی نام پراتفاق نہ کر پائے تو نام الیکشن کمیشن کو بھیج دیے جائیں گے اور ان ناموں میں سے ہی ایک نام کو وزیرِ اعلی نامزد کرے گا لیکن الیکشن کمیشن اپنے طور پر نیا نام نہیں دے سکتا۔
یاد رہے کہ وزیرِ اعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ نے 12 جنوری کو گورنر بلیغ الرحمان کو اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز دی تھی۔ تاہم گورنر نے اسمبلی کی تحلیل کے عمل کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہوئے اسمبلی کی تحلیل کے نوٹی فکیشن پر دستخط نہیں کیے تھے۔
قانون کے تحت وزیرِ اعلیٰ کی جانب سے اسمبلی کی تحلیل کی تجویز کے 48 گھنٹے بعد اسمبلی از خود تحلیل ہو جاتی ہے۔
گورنر نے اسمبلی کی تحلیل کی سمری پر دستخط نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ، ایسا کرنے سے آئینی عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ کا کوئی اندیشہ نہیں کیوں کہ آئین اور قانون میں صراحت کے ساتھ تمام معاملات کے آگے بڑھنے کا راستہ موجود ہے۔
نواز شریف کی پارٹی کو انتخابات کی تیاری کی ہدایت
پاکستان مسلم لیگ( ن) کے سربراہ نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو صوبے میں انتخابات کی تیاری کی ہدایت کی ہے۔
مسلم لیگ(ن )کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری ایک بیان کے مطابق نواز شریف کی زیرِ صدارت پارٹی قیادت کے مشاورتی اجلاس کے دوران پنجاب کی سیاست پر گفتگو کی گئی۔
اجلاس کے دوران نواز شریف نے پارٹی کے صدر شہباز شریف کو پارلیمانی بورڈ قائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پورے جذبے، اعتماد اور بھرپور تیاری کے ساتھ انتخابات کے لیے آگے بڑھیں۔