رسائی کے لنکس

پی ٹی ایم کا ریاستی اداروں پر کارکنوں کو ہراساں کرنے کا الزام


پشاور پریس کلب کے سامنے پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکنان نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں انہوں نے ٹانک میں پولیس کے ہاتھوں ایک کارکن کی ہلاکت کے معاملے پر انصاف کا مطالبہ کیا، جبکہ ریاستی اداروں پر ساتھیوں کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا۔

’پی ٹی ایم‘ کے کارکنان نے اس موقع پر کہا کہ ان کو نامعلوم نمبروں سے ٹیلیفون کالز بھی موصول ہوتی ہیں، جبکہ ان کے ان ساتھیوں کی ملک بھر گرفتاریاں اور دھمکیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکن نیازبین ملنگ نے ’وائس اف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ راولپنڈی سے گذشتہ روز ان کے ایک ساتھی سرور داوڑ کو اُٹھایا گیا، جسے بعد میں چھوڑ دیا گیا ہے، جبکہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں ایک کارکن عرفان بٹھنی جو دسویں کلاس کا طالبعلم تھا ماورائے عدالت قتل کردیا گیا، جس کے لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔

پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکن ڈاکٹر عبدالحئی نے اس موقع پر ’وائس آف امریکہ‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ اتوار کو سوات میں ہونے والے جلسے میں شریک ان کے 22 کارکنان کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گرفتار کیا جنہیں آئندہ تنظیم کے کسی بھی جلسے میں شرکت سے روکنے کے لئے ڈرانے و دھمکانے کے بعد رہا کردیا گیا ہے۔

نیازبین ملنگ نے کہا کہ ’’ہم نے کوئٹہ میں جلسہ کیا تو وہاں سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان کے خلاف مقدمات بنائے گئے۔ ہم نے لاہور میں جلسہ کیا تو وہاں پر گرفتاریاں ہوئیں۔ ہراساں کیا گیا۔ اب ہم نے سوات میں جلسہ کیا تو یہاں بھی ان کا یہی کا معمول ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف کہا جاتا ہے کہ ہمارے مطالبات صحیح ہیں اور ہمیں جرگہ کے ذریعے مزاکرات کی دعوت دی جاتی ہے، جبکہ دوسری طرف ہمارے کارکنان کو گرفتار کیا جارہا ہے اور ہمیں ہراساں کیا جاتا ہے۔

ڈاکٹر عبدالحئی نے پاکستان مخالف نعروں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ "پشتون تحفظ موومنٹ کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے اسلئے ہمارے جلسوں میں ہر مکتبہٴ فکر کے لوگ آتے ہیں اور ہر کسی کی اپنی سوچ ہوتی ہے"۔

انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے کئی بار لوگوں کو ایسے نعروں سے روکا ہے جو ملک کے خلاف ہو یا وہ اسرائیل اور افغانستان کے متعلق ہو‘‘۔

یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں ایک شخص جو بظاہر پشتون تحفظ موومنٹ کا کارکن معلوم ہوتا ہے وہ پاکستان آرمی کے خلاف نعرے بازی کرتا ہے، جبکہ اسرائیلی آرمی زندہ باد کا نعرہ لگاتا ہے، جسے سوشل میڈیا پر بہت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

بیازبین ملنگ نے کہا کہ اس قسم کی نعرہ بازی ہمارے مقصد کو نقصان پہچا رہی ہے۔

پشتون تحفظ موومنٹ کا پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:58 0:00

XS
SM
MD
LG