تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ فوری الیکشن کی تاریخ دینے کا مطالبہ لے کر ہر حال میں اسلام آباد کا رُخ کریں گے۔ سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج کے حق کے لیے وہ پیر کو سپریم کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کریں گے۔
ہفتے کو تحریکِ انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اُن کا صرف یہی مطالبہ ہے کہ چھ روز کے اندر انتخابات کی تاریخ دی جائے ورنہ وہ پھر اسلام آباد آئیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج اُن کا جمہوری حق ہے۔ 26 برس سے سیاست میں ہیں اور کبھی انتشار کی ترغیب نہیں دی۔
سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ ملک کو تباہی سے بچانے کا ٹھیکہ صرف ہم نے نہیں لیا ہوا یہ سب کی ذمے داری ہے۔
عمران خان نے اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو تباہی سے بچانے کی ذمے داری پوری قوم کی ہے، اداروں کی یہ ذمے داری ہے جو اپنے سامنے یہ تماشا ہوتا دیکھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ عمران خان کی قیادت میں تحریکِ انصاف کا 'حقیقی آزادی مارچ' 25 مئی کو خیبر پختونخوا سے نکل کر اسلام آباد پہنچا تھا۔اسی شب پولیس نے تحریکِ انصاف کے کارکنوں پر آنسو گیس کی بھرپور شیلنگ کی تھی۔ بعدازاں جمعرات کی صبح عمران خان نے حکومت کو نئے انتخابات کے اعلان کے لیے چھ روز کی ڈیڈ لائن دے کر اچانک مارچ ختم کر دیا تھا۔
سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت الیکشن کمیشن میں اپنی مرضی کے تقرریوں کے علاوہ چیئرمین نیب بھی مرضی کا لا رہی ہے جب کہ اوورسیز پاکستانیوں کو بھی ووٹ کے حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔ لہذٰا ان معاملات کو بھی عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے ایک بار پھر معتبر اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج جو کچھ ملک کے ساتھ ہو رہا ہے کیا وہ ایسے ہی ملک کو تباہی کی طرف جاتا دیکھتے رہیں گے۔
عمران خان نے ایک بار پھر کہا کہ وہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، لیکن ان کا بنیادی نکتہ فوری انتخابات کی تاریخ ہی ہو گا۔
اس سے پیشتر کا جمعہ کے روز قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر آعظم شہباز شریف نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ ''ذاتی سیاسی مقاصد کے لیے ملکی مفاد کو قربان کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ''ہم اپنے ہر فیصلے پر عوام کی عدالت میں جوابدہ ہوں گے۔'