رسائی کے لنکس

کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو 5 وکٹس سے ہرا دیا


پاکستان سپر لیگ کے تحت جمعرات کو دبئی میں کھیلے جانے والے آج کے دوسرے میچ میں لاہور قلندرز نے کراچی کنگز کو 5 وکٹس سے ہرا دیا۔ اسے میچ جینے کے لئے 134 رنز بنانا ہیں جو اس نے مقررہ 20 اوورز سے پانچ بال پہلے ہی بنالئے۔

لیونگ اسٹون نے سب سے زیادہ 38 رنز بنائے، افتخار احمد نے 33 اور عماد وسیم نے 19 رنز بنائے۔

دوسری طرف سندیپ نے دو اور وائزے، یاسر اور حارث نے ایک ایک وکٹ لی۔

کراچی کی اننگز کا آغاز بابر اعظم اور منرو نے کیا اور دو اوورز تک دونوں نے بغیر کسی نقصان کے 19 رنز بنالئے تھے۔ اس میں کولن منرو کے 14 اور بابر اعظم کے 4 رنز شامل ہیں۔

تین اوورز کے اختتام پر سندیپ نے پہلا وکٹ منرو کا لیا جو 15 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ بابر اعظم چھ رنز پر کھیل رہے تھے۔ مجموعی اسکور ایک کھلاڑی کے نقصان پر 21 رنز تھا۔ منرو کی جگہ لیونگ اسٹون نے لی۔

چوتھے اوور کے ختم ہونے پر کراچی کنگز کا اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 27 رنزتھا بابر اعظم گیارہ اور لیونگ ایک رن پر کھیل رہے تھے ۔

دوسری وکٹ نیپال سے تعلق رکھنے والے لاہور قلندرز کے کھلاڑی سندیپ کو ہی ملی۔ انہوں نے بابر اعظم کو 11 رنز پر بولڈ کردیا۔ اسکور تھا دو کھلاڑیوں کے نقصان پر 28 رنز۔

نئے بیٹسمین انگرام تھے جنہوں نے چھ اوورز تک ایک بھی رن نہیں بنایا تھا جبکہ لیونگ بھی اب تک صرف تین رنز ہی اسکور کرسکے تھے۔ مجموعی اسکور 29 رنز تھا۔

ساتواں اوور کرانے کے لئے ایک مرتبہ پھر سندیپ کو بالنگ دی گئی۔ اس اوور میں انہوں نے چھ رنز دیئے جبکہ کراچی کنگز کو میچ جیتنے کے لئے ابھی بڑا اسکور بنانا تھا۔

انگرام چار اور لیونگ اسٹون 11 رنز کے اسکور پر پہنچے تو آٹھواں اوور ختم ہوگیا جبکہ ٹیم کا اسکور 41 رنز تھا۔ کراچی کو 72 بالوں پر 93 بنانا باقی تھے جبکہ اس کے پاس ابھی آٹھ وکٹس باقی تھے۔

10 ویں اوور تک کراچی کی بیٹنگ لائن سنبھلتی محسوس ہوئی لیکن اسکور ابھی بھی تسلی بخش نہیں تھا۔ کل اسکور 59 رنز تھا جس میں سے انگرام کے 12 اور لیونگ کے 21 رنز شامل تھے۔

12 ویں اوور میں انگرام کو حارث روف نے بولڈ کردیا۔ لیونگ 37 رنز پر کھیل رہے تھے۔ ٹیم کا اسکور 78 رنز تھا۔

انگرام کی جگہ افتخار کھیلنے آئے تو اوور ختم ہوگیا جس کے بعد اسکور 82 رنز ہوگیا جبکہ 84 رنز پر پہنچتے ہی یاسر شاہ نے لیونگ کو 38 رنز پر بولڈ کردیا۔

ان کی جگہ محمد رضوان کھیلنے آئے جبکہ افتخار پہلے سے کریز پر موجود تھے اور پانچ رنز بناچکے تھے۔

15 واں اوور ختم ہوا تو کراچی کنگز کا اسکور 97 رنز تھا جس میں افتخار احمد کے 16 اور رضوان احمد کے دو رنز شامل تھے۔

اسی دوران رضوان دو رنز کے اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔ ان کی وکٹ وائزے نے لی۔

100 رنز کے مجموعی اسکور پر کراچی کو جیتنے کے لئے 22 بالوں پر 33 رنز درکار تھے۔

سترہ اوورز ختم ہوئے تو اسکور ایک سو نو رنز پر پہنچ گیا جبکہ چار ہی کھلاڑی ابھی تک آؤٹ ہوئے تھے۔

افتحار احمد کے 23 اور عماد وسیم کے نو رنز ہوچکے تھے۔

سیکنڈ لاسٹ اوور تک کراچی نے 126 رنز بنالئے تھے۔ افتخار 29 اور عماد 15 رنز بناچکے تھے۔

اب دو اوورز میں صرف 8 رنز بنانا تھے جو کراچی کنگز کی ٹیم مقررہ اوورز کے اختتام سے پہلے ہی بنانے میں کامیاب رہی۔

افتخار احمد 33 اور عماد وسیم 19 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

لاہور قلندرز 5 وکٹس پر 133 رنز

اس سے قبل پہلی اننگز میں کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے درمیان دبئی میں ہونے والے آج کے دوسرے میچ میں لاہور کی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 133 رنز بناکر آؤٹ ہوئی۔

نمایاں اسکور بنانے والوں میں ’اے بی‘، سہیل اختر، اینڈرسن اور فخر زمان شامل ہیں۔ کراچی کنگز کے بالرز افتخار احمد نے دو جبکہ عماد، عامر اور عمر خان نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے لاہور کو کھیلنے کا موقع دیا تھا۔

آج کے میچ لئے منتخب ہونے والی کراچی کنگز کی ٹیم میں عثمان شنواری اور ڈنک شامل نہیں تھے ۔ ان کی جگہ آرون سمرز اور محمد رضوان کولیا گیا ہے ۔

اننگز کے آغاز پر ہی لاہور کی ٹیم کو پہلے ہی اوور میں دھچکا اس وقت لگا جب عماد وسیم نے پہلے ہی اوور میں گوہر علی کو چار رنز پر آؤٹ کردیا جبکہ پہلے اوور میں مجموعی طورپر دس رنز بنے تھے۔

گوہر علی کے ساتھ اننگز کی شروعات کرنے والے فخر زمان اور گوہر علی کی جگہ لینے والے بیٹسمین حارث سہیل نے دو اوورز کے اختتام پر 16 رنز بنالئے تھے۔ ان میں فخر زمان کے دس اور حارث کے دو رنز شامل ہیں۔

ساتواں اوور شروع ہی ہوا تھا کہ لاہور کو فخر زمان کی مہنگی وکٹ سے ہاتھ دھونے پڑے۔ وہ اب تک 18 بالز پر 21 رنز بناچکے تھے کہ افتخار احمد ان کی وکٹ لے اڑے۔ یوں لاہور کو 42 کے اسکور پر دو وکٹوں کا نقصان برداشت کرنا پڑا جبکہ حارث 19 رنز پر کھیل رہے تھے اور اے بی ڈی ڈوئلیرز نے کھاتا نہیں کھولا تھا۔

آٹھ اوور کے اختتام پر لاہور کا مجموعی اسکور دو کھلاڑیوں کے نقصان پر 47 رنز تھا جس میں حارث کے 20 اور ڈویلیئرز کے چار رنز شامل تھے۔

حارث سہیل 20 رنز سے آگے نہ بڑھ پائے کیوں کہ افتخار احمد نے انہیں بھی آؤٹ کردیا۔

اینڈرسن آئے تو اسکور کو جیسے پر لگ گئے۔ انہوں نے چھکوں اور چوکوں سے اسکور کو آگئے بڑھایا اور بارہویں اوور تک 14 بالوں پر 22 رنز بناڈالے۔ ادھر ڈویلیئرز کے 12 رنز کے ساتھ مجموعی اسکور 77 رنز ہوگیا۔

اینڈرسن کو بائیس رنز پر ہی عمر خان نے آؤٹ کرلیا۔ یوں لاہور کی چوتھی وکٹ گری۔ اینڈرسن کا خلا سہیل اختر نے پر کیا۔

14 واں اوور ختم ہوا تو اسکور چار کھلاڑیوں کے نقصان پر 85 رنز تھا جس میں اے بی کے 13 اور سہیل اختر کے 5 رنز شامل تھے۔

16 اوور کے اختتام پر اسکور 99 رنز ہوگیا۔ اے بی 25 اور سہیل 7 رنز پر کھیل رہے تھے مگر جیسے ہی اے بی کا اسکور 33 رنز ہوا انہیں محمد عامر نے اپنا شکار بنالیا۔ ایک سو پانچ رنز پر پانچ کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے۔

اٹھارویں اوور میں نئے بیٹسمین وائزے نے اپنی اننگز کا آغاز کیا جبکہ دوسرے سرے پر سہیل 12 رنز پر موجود تھے ۔ مجموعی اسکور 114 رنز تھا جبکہ پانچ کھلاڑی آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ چکے تھے۔

20 ویں اور آخری اوور تک وائزے نے 3 اور سہیل تنویر نے 29 رنز بنالئے تھے جبکہ لاہور کا آخری اسکور 133 رنز رہا۔

سیزن فور کا دوسرا میچ :
دونوں ٹیموں کے درمیان یہ سیزن کا دوسرا میچ ہے ۔ اس سے قبل 16فروری کو بھی دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے مد مقابل آچکی ہیں جس میں لاہور نے کراچی کو ہرادیا تھا۔

پوائنٹس ٹیبل :
دونوں نے اب تک چھ ، چھ میچ کھیلے ہیں جن میں سے لاہور قلندرز نے تین جیتے اور تین ہارے۔ اس طرح اس کے 6پوائنٹس ہیں جبکہ کراچی کنگز بھی6 میچز کھیل چکی ہے۔اس نے 2 میچز جیتے اور چار ہارے ہیں جس کے بعد اس کے پوائنٹس کی تعداد4 ہے۔

XS
SM
MD
LG