اسلام آباد یونائٹیڈ نے کراچی کنگز کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔ کراچی کنگز نے پہلے کھیلتے ہوئے اسے 169 رنز کا ہدف دیا تھا جو اس نے مقررہ اوور سے چار بال پہلے ہی حاصل کرلیا۔
اسلام آباد کی طرف سے سب سے زیادہ 70 رنز آصف علی نے بنائے جبکہ دوسرے نمبر پر سالٹ نے زیادہ رنز بنائے۔ دونوں کی پارٹنر شپ میں بھی طویل اسکور بنا۔
ادھر کراچی کنگز کے بالر عمر خان نے دو اور عماد وسیم ، عثمان شنواری اور محمد عامر نے ایک ایک وکٹ لی۔
اسلام آباد کی اننگرز کی ابتدا رونکی اور ڈلپورٹ نے کی لیکن ڈلپورٹ پہلی ہی بال پر آؤٹ ہوگئے۔ انہیں عماد وسیم نے اپنی بال پر انگرام کے ہاتھوں کیچ کرایا۔
رونکی کافی ڈیر کریز پر رہے اور انہوں نے کھل کر کئی شارٹس کھیلے تاہم انہیں 26 رنز پر عمر خان نے انگرام کے ہاتھوں ہی کیچ کرادیا۔ دوسری وکٹ 44 رنز پر گری۔
اسی اثنا میں حسین طلعت کھیلنے آئے مگر وہ ایک ہی رن بناپائے تھے کہ انہیں بھی عمرخان نے انگرام کے ہاتھوں ہی اسٹمپ کرادیا۔
تین کھلاڑیوں کے نقصان پر اسلام آباد کا 12 اوورز میں اسکور 81 رنز ہے۔ محمد آصف 25 اور سالٹ 26 رنزپر کھیل رہے ہیں۔ دونوں کی پارٹنز شپ میں اس وقت تک چالیس رنز بن چکے تھے۔
13 ویں اوور کے اختتام پر اسلام آباد کا اسکور تین کھلاڑیوں کے نقصان پر 91 رنز ہوچکا تھا جس میں آصف کے 34 اور سالٹ کے 27 رنز شامل تھے۔
پندرہویں اوور میں اسلام آباد کا اسکور 121 رنز ہوگیا جس کے بعد اسے میچ جیتنے کے لئے 30 بالز پر 48 رنز درکار تھے۔
اس دوران آصف نصف سنچری بنانے میں کامیاب رہے جبکہ ان کا انفرادی اسکور 16 ویں اوور میں 70 رنز ہوگیا جبکہ سالٹ 39 رنز پر کھیل رہے تھے مجموعی اسکور تین وکٹس کے نقصان پر 140 رنز تھا۔
17 واں اوور محمد عامر نے کرایا اور پہلی ہی بال پر آصف کو 70 رنز کے اسکور پر عماد وسیم کے ہاتھوں کیچ کرادیا۔ ان کی جگہ شاداب کخان کھیلنے آئے ۔
اٹھارہ اوور مکمل ہونے سے تین بال پہلے سالٹ شاندار 46 رنز کھیل کر شنواری کی بالر پر کیچ آؤٹ ہوگئے تاہم اس وقت تک اسکور پانچ کھلاڑیوں کے نقصان پر 152 رنز ہوچکا تھا۔ شاداب خان کا ساتھ دینے کے لئے سالٹ کی گہ فہیم اشرف آئے تو میچ جیتنے کے لئے 17 رنز درکار تھے جبکہ 15 بالز باقی بچی تھیں۔
اٹھارہ اوورز کے اختتام پر اسلام آباد کا اسکور پانچ کھلاڑیوں کے نقصان پر 158 رنز تھا۔ شاداب اور فہیم اشرف دونوں پانچ پانچ رنز پر کھیل رہے تھے۔
19 ویں اوور کے اختتام پر اسکور 162 رنز ہوگیا جس میں فہیم کے سات اور اشرف خان نے پانچ رنز شامل تھے۔ میچ جیتنے کے لئے اب بھی 6 بالوں پر سات رنز درکار تھے۔
آخری اوور عماد وسیم نے کرایا لیکن اوور کی دوسری گیند پر ہی شاداب خان نے چھکا لگاکر میچ پانچ وکٹ سے جیت لیا۔
کراچی کنگز 8 وکٹس پر 168 رنز
دبئی میں جاری پی ایس ایل ایونٹ کے 18 ویں میچ میں کراچی کنگز ، اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 168 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
نمایاں اسکور میں بابر اعظم کے 68، لیونگ اسٹون کے 56، انگرام کے 13 اور ڈنک کے 12 رنز شامل ہیں جبکہ باقی بیٹسمین میں کوئی ڈبل فگر تک بھی نہیں پہنچ سکا۔
ادھر اسلام آباد کے 6 بالرز میں رومان رئیس سب سے زیادہ وکٹس لینے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے تین وکٹ لئے جبکہ فہیم اشرف، شاداب خان اور عماد بٹ نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اسلام آباد نے ٹاس جیت کر پہلے کراچی کنگز کو بیٹنگ کا موقع دیا تھا۔ دونوں ٹیموں میں تبدیلوں کے ساتھ جو کھلاڑی اس میچ کے لئے میدان میں اترے ان کے نام یہ ہیں:
کراچی کنگز: بابر اعظم، کولن منرو، افتخار احمد، کولن انگرام، لیام لیونگ اسٹون، بین ڈنک، عماد وسیم، عامر یامین، محمد عامر ، عمر خان اور عثمان شنواری
اسلام آباد یونائٹیڈ: لیوک رونکی، کیمرون ڈلپورٹ، حسین طلعت، آصف علی، شاداب خان، فہیم اشرف، فل سالٹ، سمیت پٹیل، رومان رئیس، محمد موسیٰ اور عماد بٹ۔
کراچی کنگز کے اوپننگ بیٹسمین بابر اعظم اور کولن منرو تھے۔ دونوں نے اننگز کا آغاز تیز رفتاری سے کیا ۔ رومان رئیس کے پہلے ہی اوور میں 10 رنز بنے جبکہ دوسرے اوور میں گیارہ۔ یعنی کل 21 رنز جن میں 2 رنز کولن منرو کے تھے اور 18 رنز بابر اعظم کے۔
اسکور میں صرف 2 رنز کا اضافہ ہوا تو کولن منرو کو رومان رئیس نے بریک لگادیئے اور وہ چار رنز بناکر پویلین لوٹنے پر مجبور ہوئے۔
لیونگ اسٹون کریز پر آئے تو رنز بنانے کی رفتار میں اچانک تیزی آگئی۔ انہوں نے جارحانہ انداز میں کھیلتے ہوئے اسکور چار اوورز میں 41 رنز تک پہنچا دیا۔ بابر اعظم 19 اور لیونگ 17 رنز پر کھیل رہے تھے۔
لیونگ کی تیز رفتاری کا انداز اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ بابر اعظم اوپننگ بیٹسمین تھے اور پانچ اوور تک 21 ہی رنز بناسکے تھے جبکہ لیونگ ون ڈاؤن آئے لیکن ان کا اسکور 28 جبکہ ٹیم کا اسکور 54 رنز تھا۔
چھ اوورز کے اختتام پر کراچی کا اسکور ایک کھلاڑی کے نقصان پر 67 رنز تھا۔ لیونگ 29 بابر 33 رنز پر کھیل رہے تھے۔
دس اوورز میں بابر اعظم 40 اور لیونگ اسٹون 50 رنز بناچکے تھے جبکہ کل اسکور 95 رنز تھا۔
گیارہویں اوور کی دوسری بال پر لیونگ 56 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ بابر اعظم 40 رنز پر کھیل رہے تھے۔ ان کی وکٹ شاداب خان نے لی جبکہ نئے آنے والے بیٹسمین انگرام تھے۔ مجموعی اسکور 105 رنز تھا جبکہ دو کھلاڑی آؤٹ تھے۔
14 واں اوور ختم ہوا تو مجموعی اسکور 127 رنز ہوگیا جس میں بابر اعظم کے 57 اور انگرام کے آٹھ رنز شامل تھے۔
اگلے ہی اوور میں رومان رئیس نے انگرام کو 13 رنز پر آؤٹ کردیا جبکہ بابر اعظم 58 رنز پر کھیل رہے تھے۔ ٹوٹل اسکور تین کھلاڑیوں کے نقصان پر 134 رنز تھا۔
انگرام کے بعد آؤٹ ہونے والے کھلاڑی تھے ڈنک جنہوں نے 9 بالوں پر 12 رنز بنائے۔ انہیں شاداب خان نے رن آؤٹ کیا۔
انیسویں اوور میں عماد وسیم صرف 2 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔ اوور ابھی جاری ہی تھا کہ 68 رنز پر کھیلنے والے بابر اعظم بھی فہیم اشرف کا شکار ہوگئے۔ اسکور تھا 161 رنز پر چھ کھلاڑی آؤٹ۔
20 ویں اوور میں ساتویں اور آٹھویں دو وکٹیں گرئیں۔ پہلے عامر یامین 3 رنز بناکر عماد بٹ کے ہاتھوں بولڈ ہوئے جبکہ محمد عامر جو سب سے آخر میں آئے تھے وہ 6 بالرز پر رن آؤٹ ہوگئے مگر افتخار احمد ناٹ آؤٹ رہے۔ وہ کوئی رن بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
اس طرح اسلام آباد یونائٹیڈ کو یہ میچ جیتنے کے لئے 169 رنز کا ہدف ملا ہے۔