رسائی کے لنکس

قلندر جیت گئے، ملتان بھی سلطان


لاہور قلندرز کی ٹیم نے بین ڈنک کے 12 چھکوں سے سجی 99 رنز کی اننگز کی بدولت 187 رنز کا ہدف بآسانی 2 وکٹوں پر حاصل کیا۔
لاہور قلندرز کی ٹیم نے بین ڈنک کے 12 چھکوں سے سجی 99 رنز کی اننگز کی بدولت 187 رنز کا ہدف بآسانی 2 وکٹوں پر حاصل کیا۔

لاہور قلندرز نے ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد اپنی حریف ٹیم کراچی کنگز کو آٹھ وکٹوں سے ہرا دیا۔ ابتدائی اوورز میں مشکلات سے دوچار ٹیم کو بین ڈنک نے 99 رنز کی اپنی دھواں دھار اننگ سے فاتح بنا دیا۔

ان کی اننگ میں 12 چھکے اور 3 چوکے شامل تھے، جس کے سبب لاہور قلندرز نے 188 رنز کا بڑا ہدف دو وکٹوں پر آخری اوور کی پہلی گیند پر ہی حاصل کر لیا۔ کپتان سہیل اختر نے 46 گیندوں پر 68 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیلی جس میں 6 چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔

188 رنز کے تعاقب میں لاہور قلندرز کو ابتدا میں ہی نقصان کا سامنا کرنا پڑا جب فخر زمان بنا رنز بنائے محمد عامر کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ تجربہ کار محمد حفیظ بھی سست رفتاری سے بلے بازی کرتے رہے اور 24 گیندوں پر 16 رنز بنا کر عمر خان کا شکار ہوئے۔

اس موقع پر بین ڈنک کریز پر آئے اور کنگز کے باولرز کی خوب دھلائی کی۔ انہوں نے عمر خان کے ایک اوور میں 20 تو کپتان عماد وسیم کے ایک اوور میں 23 رنز بنا کر میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔ قلندرز کی ٹیم جو پاور پلے میں صرف 32 رنز بنا سکی تھی، ایک دم نہ صرف میچ میں واپس آ گئی، بلکہ پہلی بار پوائنٹس ٹیبل آخری نمبر سے اوپر اٹھنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔

بین ڈنک کی اننگ نے تماشائیوں کو خوب محظوظ کیا۔ انہوں نے میدان کے چاروں طرف شاندار سٹروکس کھیلے اور ایک لمحے کے لیے کنگز کے باولرز کو حاوی نہیں ہونے دیا۔ دوسرے اینڈ پر کپتان سہیل اختر نے بھی ذمہ داری سے 147 کے سٹرائک ریٹ سے بلے بازی کی اور ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔ پی ایس ایل فائیو میں دوسرا موقع ہے کہ ڈنک سنچری مکمل نہیں کر سکے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے خلاف میچ میں وہ 93 رنز پر ناٹ آوٹ رہے جبکہ اس میچ میں 99 رنز پر ناقابل شکست رہے۔

ان دو اننگز کے بعد ڈنک اس ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔ انہوں نے اب تک پانچ اننگز میں 83 رنز کی أوسط سے 250 رنز بنائے ہیں۔ شاداب خان 251 رنز کے ساتھ ٹیبل میں دوسرے اور رونکی 266 رنز کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں

کراچی کنگز کی طرف سے محمد عامر نے 33 اور عمر خان نے 37 رنز دیکر ایک وکٹ حاصل کی۔

اس سے قبل کراچی کنگز نے مقررہ بیس اوورز میں 287 رنز بنائے۔ ایلیکس ہیلز جن کا چار کے انفرادی سکور پر کیچ ڈراپ ہو گیا تھا، 48 گیندوں پر 80 رنز بنا کر ناٹ آوٹ رہے۔ ان کی اننگ میں پانچ چھکے شامل تھے۔ وکٹ کیپر والٹن نے کھیل کے آخری اووروں میں جارحانہ بلے بازی کی اور بیس گیندوں پر 45 رنز بنائے۔ بابر اعظٕ 38 رنز بنا سکے۔ قلندرز کی جانب سے عثمان شنواری ایک بار پھر مہنگے باولر ثابت ہوئے۔ انہوں نے تین اووروں میں 44 رنز دیے۔ ڈیبیو کرنے والے معاذ خان نے 31 رنز دیکر دو وکٹیں حاصل کیں۔ بنک کو میں آ فدا میچ قرار دیا گیا۔

اس فتح کے بعد لاہور قلندر کا نہ صرف مورال بلند ہوا ہے بلکہ ٹیم ایونٹ میں واپس آ گئی ہے۔ پہلی بار وہ اس ایونٹ میں پوائٹنس ٹیبل پر اپنی آخری پوزیشن تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ سات میچوں میں چھ پوانٹس کے ساتھ وہ پانچویں نمبر پر ہے۔ دفاعی چیمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹر آخری نمبر پر ہے۔ اگر قلندرز اپنا کھیل جاری رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو امکان پیدا ہو گیا ہے کہ وہ پی ایس ایل میں پہلی مرتبہ پلے آف راونڈ میں شامل ہو سکے۔

اتوار ہی کو کھیلے گئے ایک میچ میں ملتان سلطان نے اسلام آباد یونائٹڈ کو بآسانی 9 وکٹوں سے ہرا دیا۔ بارش سے متاثرہ نو، نو اوورز کے میچ میں اسلام آباد کی ٹیم نے 91 رنز کا ہدف مقرر کیا جو ملتان نے ونس کے 24 گیندوں پر 61 رنز کی تباہ کن بلے بازی کے سبب ساتویں اوور میں ہی حاصل کر لیا۔ ملتان سلطان نے، جس کے بارے میں زیادہ توقعات نہیں تھیں، اس ایونٹ میں سر فہرست ہے اور اس کا ٹیم پرفارمنس سب کو حیران کر رہی ہے۔ ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر سر فہرست ہے۔

  • 16x9 Image

    اسد حسن

    اسد حسن دو دہائیوں سے ریڈیو براڈ کاسٹنگ اور صحافتی شعبے سے منسلک ہیں۔ وہ وی او اے اردو کے لئے واشنگٹن ڈی سی میں ڈیجیٹل کانٹینٹ ایڈیٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG