’تھا جس کا انتظار وہ شاہکار آگیا۔۔‘اس فقرے کے مصداق پاکستان سپر لیگ کا دبئی میں باقاعدہ اور رنگا رنگ آغاز ہوگیا ہے۔ تقریب کا آغاز موسیقی اور لیزشوز سے ہوا۔ لیز لائٹس کی مدد سے مختلف انداز کے ڈیزائن اور کچھ کرتب دکھائے گئے جن پر شرکا نے خوشی کا اظہار کیا۔
تقریب کی میزبانی اداکارفہد مصطفیٰ نے کی۔ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کسی ایک صوبے کی لیگ نہیں، پورے پاکستان کی لیگ ہے ۔ ۔ ٹیم کوئی بھی پسند کیجئے لیکن جذبہ پاکستان ہے اور ہونا بھی چاہئے۔ انہوں نے پاکستان کے حق میں نعرے بھی لگوائے۔
موسیقی کے ذریعے ملکی ثقافت اور رقص پیش کرنے کی باری آئی تو سب سے پہلے عارف لوہار کے گانے ’چگنی ‘ پر مختلف جونیئر فنکاروں نے ڈانس کرکے سماں باندھ دیا۔
اس موقع پر شرکا نے پاکستان کے چاروں صوبے کے روایتی لباس زیب تن کئے ہوئے تھے ۔ ایک جانب صوبہ پنجاب کی ثقافت کو دنیا بھرکی نگاہوں میں لانے کی کوشش کی گئی تو دوسری جانب سندھ اور دیگر صوبوں کو بھی نمائندگی دی گئ ۔ اس پیشکش نے رنگ و نور کی محفل کو پوری طرح گرما دیا۔
سندھ کی خصوصی دھنوں اور سروں سے سجا گانا ’جیئے سندھ وارن جئے ۔۔سندھی ٹوپی وارن جئے ۔‘ فضا میں بلند ہوا تو پورا اسٹیڈیم جھوم اٹھا۔
پنجابی اور سندھی دھنوں کے بعد پشتو ساز و آواز سے سجی موسیقی پیش کی گئی تو دیکھنے والے عش عش کراٹھے۔ اسٹیڈیم میں موجود لوگ اس وقت انتہائی پرجوش ہو گئے جب ملی نغمہ ’ دل دل پاکستان، جان جان پاکستان ‘ ٹیبلو کی شکل میں پیش کیا گیا۔
اس دوران ایک اور ملی نغمہ بھی پیش کیا گیا ۔۔پاکستان ، پاکستان ۔۔میرا پیغام ہے پاکستان‘
چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں مہمانوں کے استقبال کے ساتھ ساتھ یہ اعلان بھی کیا کہ ٹورنامنٹ کا فائنل لاہور میں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے پوری دنیا کو یہ پیغام جائے گا کہ پاکستان محفوظ ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں فائنل ہونا ہمارے لئے بہت اہمیت کا حامل ہوگا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دو ہفتوں سے زیادہ چلنے والے اس ایونٹ سے سب لوگ محظوظ ہوں گے۔ انہوں نے پی ایس ایل کے روح رواں نجم سیٹھی کی ٹورنامنٹ کی کامیابی اور انعقاد کے لئے کی گئی کوششوں اور محنت کو سراہا۔
شہریار کے خطاب کے بعد موسیقی کی دھنوں کے درمیان سب سے پہلے ’اسلام آباد یونائٹیڈ‘ اسکوارڈ کا تعارف کرایا گیا۔ اسکوارڈ نے اس دوران پبلک اپیرینس بھی دی۔
بعد ازاں کراچی کنگز، لاہور قلندر، پشاور زلمی اورکوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیموں نے بھی باری باری پبلک اپیرینس دی۔
تقریب سے دبئ حکام کے ساتھ ساتھ پی ایس ایل کے سربراہ نجم سیٹھی نے بھی مختصر خطاب کیا۔ انہوں نے تمام منتظمین کے ساتھ ساتھ اسٹیڈیم میں موجود لوگوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ ہم دبئی ایونٹ شروع کر کے پاکستان میں کرکٹ کو واپس لانے کی بھرپور کامیاب کوشش کریں گے۔
اس کے فوری بعد مصباح الحق جو دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائٹیڈ کے کپتان ہیں وہ ٹرافی کے ہمراہ اسٹیج پر پہنچے۔ ان کے ساتھ ساتھ باقی چاروں ٹیموں کے کپتانوں نے بھی ٹرافی پکڑ کر خصوصی پوز دیا۔
اس موقع پر پی ایس ایل کے برانڈ ایمبیسڈر رمیز راجہ بھی اسٹیج پر بلائے گئے۔ انہوں نے باری باری پانچوں کپتانوں سے کرکٹ بیٹ پر دستخط کرائے ۔
آخر میں ویسٹ انڈین سنگر شیگی اوردیگر غیر ملکی سنگرز نے گیت گائے اور پرفارمنس دی۔ ان کے بعد شہزاد رائے نے ایک گانہ ’بلے بلے ‘پیش کیا جو کرکٹ کے حوالے سے خصوصی طور پر تیار کیا گیا تھا۔ ان کےبعد علی ظفر گٹار کے ساتھ اسٹیج پر گانے آئے تو دیکھنے والے دیوانہ وار نعرے لگانے لگے۔پھر ۔۔فائرورکس شروع ہوا تو گویا رات کا سماں دن میں بدل گیا۔