رسائی کے لنکس

ٹرمپ کے سابق وکیل کوہن کے روس سے رابطوں کے نئے شواہد سامنے آ گئے


صدر ٹرمپ کے سابق وکیل مائیکل کوہن، فائل فوٹو
صدر ٹرمپ کے سابق وکیل مائیکل کوہن، فائل فوٹو

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی مواقع پر اصرار کیا تھا کہ ان کی 2016 کی انتخابی مہم کا روس سے کوئی تعلق نہیں۔ صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے اپنے ٹیوٹر پیغام میں کہا کہ اس سلسلے میں ایک فضول اور بے مقصد تفتیش کو ختم کرنے کا وقت آ گیا ہے، دو سال کی مدت، لاکھوں صفحات اور دستاویزات کھنگالنے جانے کے باجود، جن پر 30 ملین ڈالر سے زائد کے اخراجات اٹھے، لیکن کوئی ساز باز سامنے نہیں لائی جا سکی۔

لیکن صدر ٹرمپ کی فتح میں روس کے عمل دخل کی جانچ پر مامور خصوصی کونسل ملر، ٹرمپ کے شریک کار اور روس کے درمیان رابطے کے کئی شواہد سامنے لے آئے۔ گزشتہ ڈیڑھ سال سے، جب سے رابرٹ مولر نے ممکنہ ساز باز کی تحقیقات کا چارج لیا، سامنے آنے والی دستاویزات میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ انتخابی مہم کے سابق سربراہ پال مینی فورٹ سے لیے کر ان کے برادر نسبتی اور سنیئر مشیر جیریڈ کوشنر سمیت صدرٹرمپ کے ایک درجن سے زائد شریک کاروں نے انتخابی مہم کے دوران اور اس کے بعد روسیوں سے ایک بار اور دوسروں نے کئی بار تبادلہ خیال کیا۔

چونکہ رابرٹ مولر کی تحقیقات گرینڈ جیوری کی نگرانی میں جاری ہے جس میں ریپبلکن صدر تک اثر و رسوخ حاصل کرنے کے خواہش مند روسیوں سے تعلق کے شواہد پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ عدالتی اہمیت کے حامل ہیں۔

صدر ٹرمپ اور روس سے تعلق کا تازہ ترین انکشاف صدر ٹرمپ کے سابق وکیل مائیکل کوہن کے خلاف عدالتی حکم نامے میں سامنے آیا، جس میں انہوں نے گزشتہ ہفتے ماسکو کے ٹرمپ ٹاور میں انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کی کوششوں کے بارے میں کانگریس کے سامنے جھوٹ بولنے کا اعتراف کیا تھا۔

گزشتہ برس مائیکل کوہن نے قانون سازوں کو بتایا تھا کہ صدر ٹرمپ کی ایماء پر ان کی کوششیں ماسکو میں ایک بلند وبالا ٹرمپ ٹاور کی تعمیر کی منظوری کے لئے تھی، جو جنوری 2016 میں انتخابی مہم عروج پر پہچنے سے پہلے ختم ہو گئی تھی۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ جون 2016 تک اپنی کوششوں میں لگے رہے جب تک صدر ٹرمپ نے ریپبلکن صدارتی امیدوار کی نامزدگی حاصل نہیں کی۔

عدالتی میمو میں رابرٹ مولر کے استغاثہ نے لکھا ہے کہ کوہن جھنوں نے ایک بار کہا کہ وہ ٹرمپ کے لئے گولی کھا سکتے ہیں بعد میں وہ اپنے سابقہ باس پر آ گئے اور انھوں نے انتخابی مہم کے دوران روسی مفادات سے اپنے رابطوں اور دیگر لوگوں سے تعلق بنانے کے لئے اپنی بات چیت کی معلومات فراہم کر دیں۔

کوہن نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ستمبر 2016 میں صدر پوتن اور صدر ٹرمپ کے درمیان ممکنہ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ملاقات کے روسی مقاصد جانے بغیر ان سے ملاقات تھی۔ یہ ملاقات کیوں نہ ہو سکی اس کے بارے میں استغاثہ نے کچھ نہیں بتایا۔

XS
SM
MD
LG