امریکہ کے صدر براک اوباما نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمر پوٹن سے شام کی صورتحال اور دیگر بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق بدھ کو دونوں صدور کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے داعش اور النصرہ فرنٹ جیسے گروہوں کو شکست دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
صدر اوباما نے شام کے تنازع کے حل کے لیے وہاں سیاسی تبدیلی کے عمل کو تیز کرنے اور تنازع سے متاثرہ افراد تک امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
کریملن کا کہنا ہے کہ پوٹن اور اوباما نے اتفاق کیا کہ شام میں دونوں ملکوں کی فوجوں کے مابین رابطوں کو "بڑھایا" جائے۔
دونوں رہنماؤں کے مابین یوکرین کے تنازع پر بھی بات ہوئی۔ صدر اوباما نے روسی ہم منصب پر زور دیا کہ وہ مشرقی یوکرین میں لڑائی کو ختم کرنے کے لیے اقدام کریں۔ انھوں نے منسلک معاہدے پر مکمل عملدرآمد کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔
دونوں رہنماؤں نے نگورو۔کاراباخ کے تنازع پر صدر پوٹن کی آذربائیجان اور آرمینیا کے صدور سے ہونے والی ملاقاتوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر اوباما نے اس تنازع کے حل کے لیے فرانس اور روس کے ساتھ مل کر کوشش کرنے پر آمادگی بھی ظاہر کی۔