چار ستمبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے حکومت اور حزبِ اختلاف کے رابطے جاری ہیں جب کہ حزبِ اختلاف کی جانب سے مشترکہ امیدوار لانے کی کوششیں تاحال کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔
مشترکہ صدارتی امیدوار پر حزبِ اختلاف کی دو بڑی جماعتوں کے درمیان اختلافات برقرار ہیں اور تاحال دونوں جماعتیں کسی ایک نام پر متفق نہیں ہوسکی ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی اپنے نامزد صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کے نام پر اڑ گئی ہے جب کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اعتزاز احسن کے نام پر اعتراضات بھی بدستور برقرار ہیں۔
ہفتے کو مری میں ہونے والی حزبِ اختلاف کی کل جماعتی کانفرنس میں شریک جماعتوں خصوصاً مسلم لیگ (ن) نے پی پی پی کے تجویز کردہ امیدوار اعتزاز احسن کا نام مسترد کردیا تھا اور حکومت کے مقابلے میں مشترکہ صدارتی امیدوار لانے پر اتفاق کیا تھا۔
لیکن اپوزیشن جماعتوں کے اعتراض کے باوجود پیپلز پارٹی اعتزاز احسن کو اپوزیشن اتحاد کا متفقہ صدارتی امیدوار بنانے کے لیے پر امید ہے۔
اتوار کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سید خورشید شاہ نے کہا کہ ملک کو اعتزاز احسن جیسے شخص کی ضرورت ہے اور امید ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتیں پیپلز پارٹی کی بات کو سمجھیں گی۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حزبِ اختلاف سمجھ دار ہے، قومی امید ہے کہ اپوزیشن میں اتحاد و اتفاق قائم رہے گا۔ ن لیگ کے رہنما بھی سمجھ دار ہیں اور انہیں معلوم ہے کہ ان حالات میں کیا کرنا ہے۔
دوسری جانب حزبِ اختلاف کی تیسری بڑی جماعت جمعیت علماءِ اسلام کی مجلس شوریٰ کا اجلاس اتوار کو اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمٰن کی زیرِ صدارت ہوا جس میں صدارتی امیدوار کے معاملے پر غور کیا گیا۔
واضح رہے کہ صدارتی الیکشن کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی براہِ راست مسلم لیگ (ن) کے ساتھ بات نہیں کر رہی اور دونوں بڑی جماعتوں کے درمیان بیشتر رابطے مولانا فضل الرحمن کے توسط سے ہو رہے ہیں۔
ہفتے کی شب بھی پیپلز پارٹی کا ایک وفد مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پہنچا تھا اور اطلاعات کے مطابق رات گئے تک جاری رہنے والے مذاکرات میں پیپلز پارٹی کا وفد مولانا فضل الرحمن کو اعتزاز احسن کے نام پر راضی کرنے کی کوششیں کرتا رہا۔
مری کی کل جماعتی کانفرنس میں ہونے والے اتفاقِ رائے کے تحت اتوار کو حزبِ اختلاف کے متفقہ امیدوار کا اعلان کیا جانا ہے لیکن اس معاملے پر تاحال مشاورت اور بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔
چار ستمبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے حکومتی جماعت تحریکِ انصاف نے پارٹی کے سینئر رہنما ڈاکٹر عارف علوی کو نامزد کیا ہے جب کہ پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔