رسائی کے لنکس

پانچ ہزار کے کرنسی نوٹ بند کرنے کی قرار داد


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پانچ ہزار روپے کا کرنسی نوٹ پاکستان میں زیر گردش سب سے بڑا کرنسی نوٹ ہے، حکومت کا کہنا ہے کہ یہ کرنسی نوٹ ختم کرنے سے معیشت عدم استحکام کا شکار ہو سکتی ہے۔

پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ میں حکومت کی مخالفت کے باوجود پیپلز پارٹی کے ایک سینیٹر کی طرف سے پیش کردہ قرار داد منظور کی گئی ہے جس میں پانچ ہزار روپے کے کرنسی نوٹ بند کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

پانچ ہزار روپے کا کرنسی نوٹ پاکستان میں زیر گردش سب سے بڑا کرنسی نوٹ ہے، حکومت کا کہنا ہے کہ یہ کرنسی نوٹ ختم کرنے سے معیشت عدم استحکام کا شکار ہو سکتی ہے۔

یہ قرار داد پیپلز پارٹی کے سینیٹر عثمان سیف اللہ نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ مرحلہ وار ملک میں زیر گردش سب سے بڑے کرنسی نوٹ بند کیے جائیں۔

اس قرار داد کی منظوری سے قبل سینیٹر عثمان سیف اللہ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا تھا کہ اُنھوں نے ملک میں غیر رسمی اور متبادل کے طور پر چلنے والی معاشی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی اور بدعنوانی کے سدباب کے لیے حکومت کو پانچ ہزار روپے والے کرنسی نوٹوں کو ختم کرنے کی تجویز دی ہے۔

پاکستان میں پانچ ہزار کے کرنسی نوٹ ختم کرنے کی یہ قرار داد ایسے وقت منظور کی گئی جب حال ہی میں پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت میں حکومت نے پانچ سو اور ایک ہزار کے کرنسی نوٹ واپس لینے کا فیصلہ کیا تو اس کے بعد ملک میں یہ معاملہ کچھ دنوں کے لیے ایک بحران کی صورت اختیار کر گیا۔

پانچ ہزار کے کرنسی نوٹوں کے خاتمے کے حامی قانون سازوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کا ایک بڑا حصہ قانون طریقہ کار سے ہٹ کر لین دین پر مشتمل ہے اور ایسے لین دین کے لیے لوگوں کی ایک بڑی تعداد بڑے کرنسی نوٹوں کو ہی استعمال کرتی ہے۔

واضح رہے کہ یہ قرار داد حکومت کو اس بات کا پابند نہیں کرتی کہ وہ یہ کرنسی نوٹ ختم کر دے۔

ایک اندازے کے مطابق ملک میں تین کھرب سے زائد مالیت کے کرنسی نوٹ زیر گردش ہیں جن میں ایک کھرب سے زائد پانچ ہزار کے نوٹ ہیں۔

XS
SM
MD
LG