رسائی کے لنکس

الیکشن کے روز انٹرنیٹ کی بندش پر وفاقی حکومت سے جواب طلب

سندھ ہائی کورٹ نے ملک میں انٹرنیٹ کی بندش سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود آٹھ فروری کو انٹرنیٹ بند ہونی کی وجوہات بتائی جائیں۔

10:17 21.2.2024

نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان حکومت سازی کے لیے مذاکرات کیسے کامیاب ہوئے؟

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان میں آٹھ فروری کے انتخابات کے بعد حکومت سازی کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان مذاکرات بالاخر کامیاب ہو گئے ہیں۔ دونوں جماعتوں نے شراکتِ اقتدار کے فارمولے پر اتفاق کر لیا ہے جس کے تحت آصف زرداری کو صدرِ پاکستان اور (ن) لیگ کے میاں شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے لیے نامزد کردیا گیا ہے۔

دونوں جماعتوں کے درمیان منگل کی شب دیگر آئینی عہدوں کی تقسیم پر بھی اتفاق ہوا ہے مگر دونوں جماعتوں کی قیادت نے ان عہدوں پر فیصلوں کا اعلان بعد میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کے شراکتِ اقتدار کے معاہدے کے تحت چیئرمین سینیٹ کا عہدہ پیپلز پارٹی اور اسپیکر قومی اسمبلی کا عہدہ مسلم لیگ (ن) کو ملے گا۔ اسی طرح ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مسلم لیگ (ن) کا ہو گا جب کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا عہدہ پیپلز پارٹی کو دینے پر اتفاق ہوا ہے۔

دونوں جماعتوں کے درمیاں یہ بھی طے پایا ہے کہ صوبۂ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گورنر کا عہدہ پیپلز پارٹی جب کہ سندھ اور بلوچستان کے گورنر کا عہدہ مسلم لیگ (ن) کو ملے گا۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلوچستان میں وزیرِ اعلی کا عہدہ پیپلز پارٹی کو ملے گا جب کے صوبہ پنجاب میں پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی حمایت کرے گی۔

مزید پڑھیے

10:34 21.2.2024

آٹھ فروری کے انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج

سپریم کورٹ نے آٹھ فروری کے انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج کر دی ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی نے شہری کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ کئی سیاسی جماعتیں آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کر رہی ہیں۔ اس لیے انتخابات کالعدم قرار دیے جائیں۔

بدھ کو سماعت کے موقع پر درخواست گزار عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے درخواست گزار پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے درخواست خارج کر دی۔

14:17 21.2.2024

اسلام آباد کے تین حلقوں کے کامیابی کے نوٹی فکیشنز الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے تین حلقوں کے کامیابی کے نوٹی فکیشنز کو الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط کردیا ہے۔

اسلام آباد کے تین حلقوں کے انتخابی نتائج اور نوٹیفکیشن کے خلاف درخواستوں پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے سماعت کی۔

عدالت نے تینوں حلقوں میں کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشنز کی معطلی برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن میں زیرِ التوا درخواستوں کے فیصلے تک نوٹیفکیشنز معطل رہیں گے۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کی یقین دہانی کے بعد درخواستیں نمٹا دی ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ٹریبونل کی تشکیل کے باعث اس معاملے پر مزید سماعت نہیں کرسکتے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے نتائج کے مطابق اسلام آباد کے حلقے این اے 46 اور 47 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار جب کہ حلقہ این اے 48 سے ایک آزاد امیدوار کو کامیاب قرار دیا گیا ہے۔ ان نتائج کے خلاف تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

14:29 21.2.2024

بلوچستان میں حکومت سازی: پی پی اور ن لیگ میں وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے

فائل فوٹو
فائل فوٹو

بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) میں اتفاقِ رائے کے بعد معاہدے کو آج حتمی شکل دی جائے گی۔

ذرائع نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ صوبے میں تین جماعتی مخلوط حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس میں پیپلز پارٹی، اور (ن) لیگ سمیت بلوچستان عوامی پارٹی شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق بلوچستان میں وزیر اعلیٰ پاکستان پیپلز پارٹی سے جب کہ گورنر اور سینئر وزیر پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ہوگا۔

اسی طرح دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی (ن )لیگ جب کہ ڈپٹی اسپیکر پیپلز پارٹی سے ہوگا۔

بلوچستان کابینہ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کو 6، 6 وزارتیں دی جائیں گی جب کہ دو صوبائی وزیر بلوچستان عوامی پارٹی کے حصے میں آنے کا امکان ہے۔

مشیروں کی تعیناتی پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن سے کی جائیں گی۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG