انتخابات کے بعد ہر جماعت احتجاج کر رہی ہے، ملک کیسے چکے گا؟ بلاول بھٹو زرداری
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اس بار انتخابات اس طرح ہوئے ہیں کہ ہر سیاسی جماعت احتجاج کر رہی ہیں۔
ٹھٹھہ میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر صورتِ حال یہی رہی تو ملک کیسے چلے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے پاس اس طرح کے فارم 45 موجود ہیں جن میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کو برتری حاصل ہے لیکن وہاں مسلم لیگ (ن)، ایم کیو ایم یا تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار کو کامیاب قرار دیا گیا ہے۔
ان کے بقول پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے امیدواروں کی شکایات جمع کر رہے ہیں اس حوالے سے متعلقہ فورمز میں شکایات پیش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ حالیہ انتخابات کے نتائج کے بعد میں وزیرِ اعظم کا امیدوار نہیں ہو سکتا۔ پیپلز پارٹی کو نہ وزیرِ اعظم کی کرسی چاہیے اور نہ ہی اس کو کوئی وفاقی وزارت چاہیے۔ پیپلز پارٹی صرف پاکستان کے مسائل کے حل کی خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان سے کہا گیا ہے کہ پہلے تین برس کے بعد آخری دو سال کےلیے وزیرِ اعظم بن جائیں۔ لیکن انہوں نے منع کر دیا ہے۔ وہ عوام کے ووٹ سے وزیرِ اعظم منتخب ہونے کے خواہاں ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت میں کوئی وزارت نہیں لیں گے۔ آئندہ صدارتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدوار آصف زرداری ہوں گے۔بلاول بھٹو زردای کا کہنا تھا کہ حکومت میں کوئی وزارت نہیں لیں گے۔ آئندہ صدارتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدوار آصف زرداری ہوں گے۔
تحریکِ انصاف کا مرکز اور صوبوں میں حکومت سازی کا دعویٰ
تحریکِ انصاف کے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی مرکز اور صوبوں میں حکومت بنائے گی۔
اسلام آباد میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں عمر ایوب نے کہا کہ وزارتِ عظمیٰ کی کرسی دلوں پر راج کرنے والے عمران خان کی امانت ہے۔ قومی و صوبائی اسمبلیوں میں جا کر عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمود، پرویز الٰہی اور تمام گرفتار ورکرز کو رہا کرایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی سے بلے کا نشان چھینا گیا اور ورکرز کو پکڑا گیا لیکن اس کے باوجود ہم جیت گئے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کی قومی اسمبلی میں 180 نشستیں ہیں۔ ان کے فوری نوٹیفکیشن جاری کیے جائیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی میں ہماری 18 نشستیں ہیں وہ ہمیں واپس کی جائیں۔ پی ٹی آئی مطالبہ کرتی ہے کہ کمشنر راولپنڈی نے جو کچھ کہا ہے اس کے مطابق ملک بھر میں تحقیقات کی جائیں۔
عمر ایوب کے مطابق پاکستان کے عوام کا مینڈیٹ چرایا گیا جسے مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے لیے عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا جب کہ اس تحقیقات میں چیف جسٹس سپریم کورٹ قاضی فائز عیسیٰ کو شامل نہ ہونے کی بھی تجویز دی۔
عمر ایوب خان کے مطابق چیف جسٹس پر بھی الزامات عائد کیے گئے ہیں اس لیے ان کو تحقیقات کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔