قومی اسمبلی میں وقفے کے بعد ووٹنگ کا عمل دوبارہ شروع
قومی اسمبلی میں صدارتی انتخاب کے لیے وقفے کے بعد ووٹنگ کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ کے 250 سے زیادہ ارکان اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر چکے ہیں جن میں وزیرِ اعظم شہباز شریف، صدارتی امیدوار آصف علی زرداری، محمود خان اچکزئی، سابق وزیرِ اعظم نواز شریف اور دیگر شامل ہیں۔
بلوچستان اسمبلی: جے یو آئی (ف) کا صدارتی انتخاب کا بائیکاٹ
جمعیت علمائے اسلام(ف) نے صدارتی انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
جے یو آئی ف کے رکنِ بلوچستان اسمبلی یونس عزیز زہری نے کہا ہے کہ پارٹی کی مرکزی قیادت نے صدارتی انتخاب میں ووٹ کاسٹ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یونس عزیز کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں جے یو آئی ف کے 12 اراکین اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کریں گے اور مرکزی قیادت کے فیصلے پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں 60 اراکین کے ووٹ کاسٹ
- By شمیم شاہد
خیبر پختونخوا میں صدارتی انتخاب کے لیے 60 اراکین اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کر دیے ہیں۔
اسپیکرخیبر پختونخوا اسمبلی بابرسلیم ، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ خان نے بھی حقِ دہی استعمال کر لیا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے ارکانِ صوبائی اسمبلی اب تک ووٹ ڈالنے ایوان میں نہیں آئے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ جے یو آئی ف کے ارکان صدارتی انتخاب کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔
صدارتی انتخاب: صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ کی صورتِ حال
صدارتی انتخاب کے لیے پاکستان کی چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
ملک کی سب سے بڑی اسمبلی یعنی پنجاب اسمبلی کے 50 ارکان نے ووٹ کاسٹ کر دیا ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں اب تک 20 اراکین اسمبلی ووٹ کاسٹ کر چکے ہیں جب کہ سندھ اسمبلی میں 30 اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں 32 ارکان نے اپنے پسندیدہ امیدوار کو ووٹ دے دیا ہے۔