پاکستان کی حکومت انسانی حقوق اور بنیادی آزادی کا احترام کرے: امریکہ
امریکہ کے محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملرنے کہا ہے کہ پاکستان میں مظاہرین پرامن طریقے سے احتجاج کریں اور تشدد سے خود کو دور رکھیں۔
امریکہ نے پاکستانی حکام سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام کریں۔
میتھیو ملر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان امن وامان کی صورتِ حال کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستانی آئین کا احترام اور قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنائے ۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آزادیٴ اظہار اور پرامن اجتماع کی حمایت کرتا ہے۔
حکومت پی ٹی آئی کو ڈی چوک میں احتجاج کی اجازت کبھی نہیں دے گی: وفاقی وزیرِ داخلہ
پاکستان کے وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی کو سنگجانی میں احتجاج کے لیےجگہ دینے کی پیش کش کی ہے۔ اگر وہ وہاں احتجاج کے لیے درخواست دیتے ہیں تو انہیں انتظامیہ اجازت دے گی۔
تحریکِ انصاف کے قافلوں کے اسلام آباد میں داخل ہونےاور سیکیورٹی اہلکاروں سے جھڑپوں کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرِ داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ان کی اطلاع کے مطابق پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے بھی منظوری مل چکی ہے۔
تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کو یہ اطلاعات تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے ملی ہے یا انہوں نے جیل حکام سے معلومات حاصل کی ہیں۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی میں عمران خان سے بھی اوپر کوئی قیادت ہے جس کو یہ منظور نہیں ہے تو مجھے اس کا علم نہیں ہے۔ ہم ان کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔
وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی کو ڈی چوک میں احتجاج کی اجازت کبھی نہیں دے گی۔ ہمیں انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے۔اسلام آباد میں فوج طلب کی جاسکتی ہے یا پھر کرفیو بھی لگ سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی جار ہی ہے، ابھی ایک رینجرز کے جوان کو چونگی 26 پر گولی لگی ہے،۔گولی کا جواب گولی ہوتا ہے مگر ہم بہت احتیاط سے قدم اٹھارہے ہیں۔ ڈی چوک پر کسی کو احتجاج، دھرنے یا جلسے کی اجازت نہیں ہے اگر وہاں کوئی آئے گا تو پھر اُس کو گرفتار کریں گے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی عمران خان کے ساتھ جیل میں ملاقات ہوئی ہے۔
پی ٹی آئی کارکن اسلام آباد میں داخل، سیکیورٹی اہلکاروں سے جھڑپیں
تحریک انصاف کے پی ٹی آئی کے حامیوں کا احتجاجی قافلہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں اسلام آباد کی حدود میں داخل ہو گیا ہے۔
دارالحکومت اور راولپنڈی کے سنگم پر واقع26 نمبر چونگی پر مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والی فورسز کے درمیان ماحول کشیدہ ہے۔