رسائی کے لنکس

دھرنے والوں سے اب کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے: محسن نقوی

وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ کے ہمراہ ڈی چوک پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ آنے والے آ گئے، ایک بات طے ہے کہ آنے والوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ یہ لوگ اسلام آباد میں لاشیں چاہتے تھے۔

11:27

مظاہرین کا سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کا الزام

اسلام آباد میں تحریکِ انصاف کے احتجاج میں شامل بعض مظاہرین کا الزام ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے قافلے کے شرکا پر فائرنگ کی گئی ہے۔

مظاہرین کا الزام ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے آنسو گیس کے ساتھ ساتھ فائرنگ بھی کی جا رہی ہے۔ ثبوت کے طور پر سرینگر ہائی وے پر گولیوں کے خول بھی دکھائے جا رہے ہیں۔

سیکیورٹی اداروں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ یہ بھی واضح نہیں ہے کہ فائرنگ کی زد میں کوئی آیا ہے نہیں۔

11:17

مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں، پی ٹی آئی کارکنان آگے بڑھنے میں کامیاب

تحریکِ انصاف اور سیکیورٹی اہلکاروں میں اسلام آباد کے سیکٹر جی ٹین میں لگ بھگ دو گھنٹوں تک جھڑپیں جاری رہیں۔

اس دوران سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے مسلسل شیلنگ کی جاتی رہی۔ پی ٹی آئی کا قافلہ جی ٹین سگنل کی رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے آگے بڑھ چکا ہے۔

پی ٹی آئی کے کارکنان کے آگے بڑھنے پر پولیس، رینجرز اور ایف سی کے اہلکاروں نے سرینگر ہائی وے پر جی نائن سگنل پر مورچے سنبھال لیے۔

رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کا قافلہ رکاوٹیں عبور کرنے کے بعد جی نائن سگنل کی طرف پیش قدمی کر رہا ہے اور زیرو پوائنٹ کے قریب پہنچ گیا ہے۔

10:27

پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس کے درمیان جھڑپیں

تحریکِ انصاف کے کارکنوں اور اسلام آباد پولیس کے درمیان منگل کی صبح بھی جھڑپیں ہوئی ہیں۔ مظاہرین اسلام آباد کے علاقے سیکٹر جی ٹین میں موجود ہیں جن کی اگلی منزل ڈی چوک ہے۔

اسلام آباد میں امن و امان کی خراب صورتِ حال کے باعث منگل کو بھی تعلیمی ادارے بند ہیں۔ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کارکنان ریڈ زون کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ عمران خان کو فوری رہا کیا جائے اور وہ پارٹی کے بانی کی رہائی تک ڈی چوک میں رہیں گے۔

ڈی چوک ریڈ زون علاقہ ہے جہاں پارلیمنٹ ہاؤس سمیت صدر اور وزیرِ اعظم کی رہائش گاہ، سرکاری دفاتر اور کئی دیگر اہم عمارتیں ہیں۔

10:15

کوئی دباؤ قبول نہیں، عمران خان کی رہائی تک ڈی چوک پر دھرنا ہوگا: بشریٰ بی بی

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ جب تک عمران خان آئندہ کا لائحہ عمل نہیں دیں گے اس وقت حکمتِ عملی تبدیل نہیں ہو گی۔

اسلام آباد میں منگل کی صبح پی ٹی آئی کے قافلے کی قیادت کرتے ہوئے کارکنان سے خطاب میں بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔ عمران خان کی رہائی اور ان کی عوام میں موجودگی تک احتجاج جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ جیل سے عمران خان کا کوئی بھی پیغام آئے وہ اس وقت تک قبول نہیں ہو گا جب تک عمران خان خود باہر آ کر وہ پیغام عوام کے سامنے نہیں دے دیتے۔

انہوں نے ایک بار پھر ڈی چوک پہنچنے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ ڈی چوک پہنچ کر عمران خان کے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف کے کارکن پر امن طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ کو پر امن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے بھائیوں اور بچوں کو کچھ نہ کہا جائے۔‘‘

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG