رسائی کے لنکس

براہِ راست تحریکِ انصاف کا قافلہ اسلام آباد کی حدود میں داخل

اسلام آباد میں احتجاج کے لیے تحریک انصاف کا پشاور سے روانہ ہونے والا قافلہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں وفاقی دارالحکومت کی جانب بڑھ رہا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں۔ شاہراہوں پر رکاوٹیں موجود ہیں۔

18:02

کارکنوں نے کسی پولیس اہل کار کو نقصان نہیں پہنچایا: پی ٹی آئی کا ردِ عمل

وزیرِ اطلاعات پنجاب کی پریس کانفرنس پر اپنے ردِ عمل میں ترجمان پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ہمارے کارکنوں نے خود پر ظلم کرنے والے پولیس اہل کاروں کو ہاتھ لگنے کے باوجود نہ صرف یہ کہ نقصان نہیں پہنچایا بلکہ انہیں آزاد کیا۔

پی ٹی آئی کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ من گھڑت شواہد کا جمعہ بازار لگانے والے آج تک نو مئی سے متعلق عدالت میں ایک بھی قابلِ بھروسہ ثبوت پیش نہیں کرسکے۔

ترجمان نے کہا کہ عوام اور پولیس کے مابین تصادم کی آڑ میں اپنی ناجائز سرکار کا دوام چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کے لیے نکلنے والے ہزاروں افراد پر مشتمل احتجاجی قافلہ مکمل طور پر پرامن اور مثالی نظم و ضبط سے ڈی چوک کی جانب بڑھ رہا ہے۔

17:33

پی ٹی آئی ایک اور نو مئی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے: عظمیٰ بخاری 

Azma Bukhari
Azma Bukhari

پنجاب کی وزیرِ اطلاعات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے مظاہرین پولیس اہل کاروں پر حملے کر رہے ہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ پانچ زخمی اہلکاروں کی حالت تشویش ناک ہے۔ پولیس کو جس طرح نشانہ بنایا جارہا ہے یہ سیاسی ورکرز کا کام نہیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک اور نو مئی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ ایک جانب ریاست سے مذاکرات کی بات کی جاتی ہے اور دوسری جانب اس پر حملے کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان نے پی ٹی آئی کی سیاست کو مسترد کردیا ہے۔

15:08

بشریٰ بی بی کا قافلہ اسلام آباد روانہ

تحریکِ انصاف کا ایک قافلہ برہان انٹرچینج سے اسلام آباد کی جانب روانہ ہوا ہے اس قافلے میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی شامل ہیں۔

احتجاج کے سبب حکومت نے اسلام آباد سمیت مختلف علاقوں میں کنٹینر رکھ کر راستے بند کر دیے ہیں جس سے شہری مشکلات کا شکار ہیں۔

15:06

لاہور میں تحریکِ انصاف کے خلاف 22 مقدمات درج

پنجاب کے مرکزی شہر لاہور میں پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی تحریکِ انصاف کے رکن اسمبلی سمیت دیگر کارکنوں پر 22 مقدمات درج کیے ہیں۔

پنجاب پولیس کی مدعیت میں درج مقدمات میں 350 افراد نامزد جب کہ 400 سے زائد نامعلوم لوگ شامل ہیں۔

یہ مقدمات جوہر ٹاؤن، گرین ٹاؤن، مناواں، ڈیفنس سی اور غازی آباد کے تھانوں میں درج کیے گئے ہیں۔

حکام نے الزام لگایا ہے کہ اتوار کو احتجاج کے دوران 50 پولیس اہلکاروں کی وردیاں پھاڑی گئی ہیں جب کہ ان کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمات میں مطلوب متعدد افراد کو تو موقع سے گرفتار کر لیا گیا۔ مزید گرفتاریوں کے لیے کریک ڈاؤن جاری ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG