رسائی کے لنکس

تحریکِ انصاف کا قافلہ اسلام آباد کی حدود میں داخل

اسلام آباد میں احتجاج کے لیے تحریک انصاف کا پشاور سے روانہ ہونے والا قافلہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں وفاقی دارالحکومت کی جانب بڑھ رہا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں۔ شاہراہوں پر رکاوٹیں موجود ہیں۔

14:38

تحریکِ انصاف کا احتجاج اسلام آباد میں راستے بند

تحریکِ انصاف کے احتجاج کے سبب دارالحکومت اسلام آباد سمیت مختلف علاقوں میں راستوں کی بندش سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

اسلام آباد کے اہم داخلی مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ موٹروے پر پولیس اور مظاہرین میں مڈبھیڑ میں سات افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں چار اہلکار شامل ہیں۔

14:33

پی ٹی آئی رہنماؤں کی عمران خان سے طویل ملاقات

تحریکِ انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان اور بیرسٹر سیف نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں طویل ملاقات کی ہے۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یہ ملاقات لگ بھگ ڈیڑھ گھنٹے جاری رہی ہے۔ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ احتجاج کی کال واپس نہیں لی جا رہی ہے۔

ان کے بقول یہ احتجاج کی کال عمران خان نے دی ہے جو کہ فائنل کال ہے۔ مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ ابھی جاری ہیں۔ کوئی پیش رفت ہوئی تو وہ آگاہ کریں گے۔

13:27

موٹروے پر مظاہرین اور پولیس میں مُڈ بھیڑ، متعدد افراد زخمی

موٹروے پر پولیس اور مظاہرین میں مڈبھیڑ کے دوران سات افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں پولیس کے چار اہلکار شامل ہیں۔

پولیس ترجمان کے مطابق تمام زخمیوں کو باچاخان میڈیکل کمپلیکس لایا گیا ہے۔ ان زخمیوں میں پنجاب پولیس کے چار اہلکار شامل ہیں۔

باچاخان میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈاکٹر رازق شاہ کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو زیادہ تر چوٹیں سر پر لگی ہیں۔ پولیس اہلکاروں اور عام شہری اس وقت سرجیکل ایمرجنسی میں ہیں۔

13:22

راولپنڈی کے تھانہ دھمیال میں بھی عمران خان اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج

پنجاب کی پولیس نے راولپنڈی کے تھانہ دھمیال میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، بہن علیمہ خان اور خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور سمیت تحریکِ انصاف کے دیگر رہنماؤں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا ہے۔

اس مقدمے میں دہشت گردی سمیت 14 دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

اس مقدمے میں بھی سابق صدرڈاکٹر عارف علوی، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما عمر ایوب، سابق وزیر حماد اظہر سمیت 200 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ نامزد ملزمان نے چکری روڈ پر ٹائر جلا کر سڑک بلاک کی جب کہ اشتعال انگیز نعرے بازی کرکے خوف و ہراس پھیلایا۔ یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملزمان نے پولیس پر پتھراو کیا جب کہ آتشی اسلحے سے فائرنگ کی گئی۔

متن کے مطابق عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی کی طرف سے 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا جب کہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایماء پر لوگ مشتعل ہوئے اور سڑکوں پر نکلے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG