رسائی کے لنکس

پینسلوینیا میں چلتی ٹرین میں زیادتی، مسافروں پر خاتون کی مدد کے بجائے ویڈیوز بنانے کا الزام


فلاڈیلفیا میں ایک شخص 40 منٹ سے زائد تک خاتون کو ہراساں کرتا رہا۔ اس دوران چلتی ہوئی ٹرین کے ڈبے میں موجود مسافر خاتون کی مدد کے بجائے مبینہ طور پر موبائل فون سے ویڈیوز بناتے رہے۔
فلاڈیلفیا میں ایک شخص 40 منٹ سے زائد تک خاتون کو ہراساں کرتا رہا۔ اس دوران چلتی ہوئی ٹرین کے ڈبے میں موجود مسافر خاتون کی مدد کے بجائے مبینہ طور پر موبائل فون سے ویڈیوز بناتے رہے۔

امریکہ کی ریاست پینسلوینیا میں ایک چلتی ہوئی ٹرین میں خاتون سے مبینہ طور پر زیادتی کرنے والے شخص کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق پینسلوینیا کے شہر فلاڈیلفیا میں ایک شخص 40 منٹ سے زائد وقت تک خاتون کو ہراساں کرتا رہا۔ حکام کے مطابق اس دوران چلتی ہوئی ٹرین کے ڈبے میں موجود دیگر افراد خاتون کی مدد کرنے کے بجائے مبینہ طور پر اپنے موبائل فون سے ویڈیوز بناتے رہے۔

ساؤتھ ایسٹرن پینسلوینیا کی ٹرانسپورٹ کی اتھارٹی کی پولیس سربراہ نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ زیرِ حراست شخص جب خاتون کو ہراساں اور اس سے جنسی زیادتی کر رہا تھا اس دوران ٹرین لگ بھگ 24 اسٹیشنز سے گزری۔

پولیس حکام اس بات پر بھی حیران ہیں کہ اس دوران کسی بھی عینی شاہد نے پولیس کو ہنگامی نمبر 911 پر کال نہیں کی۔

حکام کا کہنا تھا کہ بدھ کی شب متاثرہ خاتون اور حملہ کرنے والا شخص شمالی فلاڈیلفیا میں ایک ہی اسٹاپ سے ٹرین میں سوار ہوئے تھے۔ جب کہ پولیس حکام نے ٹرین کے آخری اسٹاپ پر حملہ آور شخص کو اس وقت خاتون سے الگ کر کے حراست میں لیا جب ٹرین کے عملے میں سے کسی نے پولیس کو ہنگامی نمبر پر کال کر کے مطلع کیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جب انہیں اس واقعہ کی اطلاع ملی تو اہل کار تین منٹ میں ٹرین کے اس ڈبے میں پہنچ گئے تھے جہاں واقعہ پیش آیا تھا۔

پولیس کے ریکارڈ کے مطابق حراست میں لیے گئے شخص کی عمر 35 برس ہے۔ اس پر جنسی زیادتی سمیت دیگر الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

حکام کے مطابق خاتون سے جنسی زیادتی کرنے والے شخص کی عمر 35 برس ہے۔
حکام کے مطابق خاتون سے جنسی زیادتی کرنے والے شخص کی عمر 35 برس ہے۔

پولیس نے یہ واضح نہیں کیا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تھا تو اس وقت وہاں کتنے افراد موجود تھے۔ حکام نے اس دوران سیکیورٹی کیمروں سے ریکارڈ ہونے والی ویڈیوز بھی جاری نہیں کیں۔

نیوز کانفرنس میں پولیس کے سربراہ تھامس نیسٹل کا کہنا تھا کہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہاں لوگ موجود تھے جنہوں نے ہاتھوں میں موبائل فون تھامے ہوئے تھے۔ جب کہ اس وقت ان کے موبائل فون کے رخ خاتون کی جانب تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کو 911 پر کوئی بھی کال موصول نہیں ہوئی تھی۔ دیگر اسٹیشنز سے بھی معلومات جمع کی جا رہی ہیں کہ اگر ان کو کوئی کال موصول ہوئی ہو۔

پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں درج ہے کہ خاتون نے حملہ آور شخص کو متعدد بار کہا کہ وہ اسے چھوڑ دے اور جانے دے۔ دوسری جانب حملہ آور شخص کا دعویٰ ہے کہ وہ اس خاتون کو جانتا ہے البتہ اسے اس کا نام یاد نہیں ہے اور وہاں ہونے والا معاملہ دونوں کی رضا مندی سے ہوا تھا۔

دستاویزات کے مطابق حملہ آور شخص بے گھر فرد کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔ اس شخص کو آئندہ ہفتے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

امریکہ میں جنسی ہراسانی کے خلاف قوانین کتنے مؤثر ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:05:58 0:00

حکام کا کہنا ہے کہ اگر ٹرین کے ڈبے میں موجود کوئی بھی شخص پولیس کو مطلع کرتا تو اس واقعے کو پہلے ہی روکا جا سکتا تھا۔

حکام نے ٹرین کے اس ڈبے میں موجود یا کوئی بھی ایسا شخص جس کو اس واقعے سے متعلق معلومات ہوں، پولیس کو آگاہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

XS
SM
MD
LG