رسائی کے لنکس

نفسیاتی مسائل کی شکار اہلیہ نے خود اپنے سر میں کیل ٹھونکی؛ شوہر کا دعویٰ


پولیس کے مطابق کہ چار فروری کو ایک خاتون اسپتال آئی تھیں جن کے سر میں کیل ٹھوکی گئی تھی۔ آٹھ فروری کو یہ واقعہ سوشل میڈیا پر زیرِِ بحث  آیا بعد ازاں ملکی ذرائع ابلاغ پر بھی اس پر رپورٹنگ ہوئی۔ (فائل فوٹو)
پولیس کے مطابق کہ چار فروری کو ایک خاتون اسپتال آئی تھیں جن کے سر میں کیل ٹھوکی گئی تھی۔ آٹھ فروری کو یہ واقعہ سوشل میڈیا پر زیرِِ بحث  آیا بعد ازاں ملکی ذرائع ابلاغ پر بھی اس پر رپورٹنگ ہوئی۔ (فائل فوٹو)

پولیس پشاور میں ایک خاتون کے سر میں کیل ٹھونکنے کے واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر کا دعویٰ ہے کہ متاثرہ خاتون نےخود اپنے سر میں کیل ٹھوکی تھی ۔

پولیس نےجمعرات کو پریس کانفرنس کے دوران متاثرہ خاتون کے شوہر اور دو بچوں کو ذرائع ابلاغ کے سامنے پیش کیا۔ پشاور پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آپریشنز ہارون الرشید نے پریس کانفرنس میں کہا کہ متاثرہ خاتون کا نام باز گلہ ہے۔

ایس ایس پی آپریشنز ہارون الرشید نے بتایا کہ چار فروری کو ایک خاتون اسپتال آئی تھیں جن کے سر میں کیل ٹھونکی گئی تھی۔ آٹھ فروری کو یہ واقعہ سوشل میڈیا پر زیرِِ بحث آیا بعد ازاں ملکی ذرائع ابلاغ پر بھی اس پر رپورٹنگ ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اسپتال اور بازاروں میں لگے کیمروں کی ویڈیو چیک کی گئی جس کی مدد سے خاتون اور ان کے شوہر کی شناخت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاتون اور ان کے شوہر کا تعلق افغانستان سے ہے ۔ اسپتال کے ریکارڈ میں ان کے نام کے علاوہ کوئی معلومات موجود نہیں تھیں۔

پولیس کی تحقیقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون کے شوہر صابر کے بیان کے مطابق ان کی اہلیہ نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں جنہوں نے خود اپنے سر میں کیل ٹھونکی اور اپنے آپ کو زخمی کیا۔

پشاور میں خاتون نے سر پر کیل کیوں ٹھونکی؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:15 0:00

ایس ایس پی ہارون الرشید نے بتایا کہ متاثرہ خاتون کے شوہر اپنی اہلیہ کا علاج کرا رہے ہیں اور ان کے حوالے سے بتاتے ہیں کہ بازگلہ پر جنات کے اثرات بھی ہیں۔ ان کو جنات نے سر میں کیل ٹھونکنے کا کہا جس وقت یہ واقعہ ہوا اس وقت وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔

پولیس افسر نے کہا کہ کیل ٹھونکنے کا واقعہ حادثہ معلوم ہوتا ہے البتہ تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لیے متاثرہ خاتون کا تفصیلی معائنہ نفسیاتی ڈاکٹروں سے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس واقعے میں دیگر معاملات کی بھی چھان بین کی جائے گی۔

پریس کانفرنس میں موجود متاثرہ خاتون کے شوہر صابر نے بتایا کہ ان کی اس خاتون سے دوسری شادی ہے اور ان کے 11 بچے ہیں جن میں سے تین ان خاتون سے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اہلیہ کو متعدد بار ڈاکٹر کے پاس لےکر گئے ہیں لیکن جنات کا مسئلہ ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سے قبل بھی جنات نے خاتون کو تیسری منزل سے پھینک دیا تھا۔

پشاور کے کیپٹل سٹی پولیس چیف عباس احسن نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ یہ ایک پولیس کیس ہے۔ ڈاکٹروں کو علاج کے ساتھ ساتھ مکمل تفصیلات پولیس کو فراہم کرنی چاہیے تھیں۔ پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال کی انتظامیہ اور ڈاکٹروں سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ متاثرہ خاتون کو لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے کیل نکالنے کی سرجری کے لیے انہیں نیورو سرجن ڈاکٹر علی حیدر کے پاس بھیج دیا تھا ۔

ڈاکٹر علی حیدر کا کہنا تھا کہ سرجری میں خاتون کے سر سے کیل نکال دی گئی تھی جس کے بعد ان کی حالت سنبھل گئی تھی۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان عاصم خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ خاتون حالت سنبھلنے کے بعد اسپتال سے چلی گئی تھیں۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون حاملہ تھیں۔ وہ شدید پریشانی میں بتا رہی تھیں کہ ان کے پہلے بھی دو بیٹے اور ایک بیٹی ہیں۔ ان کے شوہر کی خواہش ہے کہ اب بھی ان کا بیٹا ہو ۔ اسی لیے انہوں نے ایک اور خاتون کے مشورے پر ایسا کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG