پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں غربت ہے لیکن حکومت کوشش کرے گی کہ بلوچستان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔
اتوار کو وزیراعظم عمران خان ہزار گنجی میں ہونے والے دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہلخانہ سے تعزیت کے لیے کوئٹہ پہنچے ہیں جہاں انھوں نے ہزارہ برادری کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔
وزیراعظم اس واقعے کے ایک ہفتے کے بعد کوئٹہ آئے ہیں۔ ہزار گنجی میں ہونے والے دھماکے میں 20 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے 8 افراد کا تعلق ہزارہ برادری سے تھا۔
اس حملے کے بعد ہزارہ برادری نے چار دن دھرنا دیا تھا۔ اُن کا مطالبہ تھا کہ کالعدم شدت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کی جائے اور ہزارہ برادری کے خلاف مبینہ ’نسل کشی‘ ختم کی جائے۔
وزیراعظم نے کوئٹہ میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا سنگِ بنیاد رکھا جس کے تحت صوبے میں ایک لاکھ دس ہزار مکان تعمیر کیے جائیں گے۔
تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت بلوچستان کو ترقی دینے میں بھرپور تعاون کرے گی۔
عمران خان نے کہا کہ سابق وزرائے اعظم نے بلوچستان کی مدد اس لئے نہیں کی کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ بلوچستان سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر کامیاب ہونے والوں کی حمایت کے بغیر حکومت بنائی جا سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’اللہ نے اُنھیں ملک کا سربراہ بنایا ہے تو وہ بلوچستان کے ساتھ بھرپور انصاف کریں گے۔
وزیر اعظم نے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام کمال خان کو ہدایت کی کہ وہ کوئٹہ شہر کی ترقی اور مسائل کے حل کے لئے ماسٹر پلان بنائیں۔ شہر کو پھیلنے کے بجائے یہاں بلند عمارتیں تعمیر کریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ اُن سے صوبے کی ترقی کے لئے پیسے مانگتے ہیں جبکہ اُن کے مطابق بلوچستان کے وسائل کو بروئے کار لا کر صوبے کی آمدنی بڑھائی جا سکتی ہے۔
عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں پر کڑی تنقید کر تے ہوئے کہا کہ ’دس سال کی سابق حکومتوں نے ملک کے ساتھ جو کیا ہے وہ کوئی دشمن کسی ملک کے ساتھ نہیں کر ے گا۔‘
انھوں نے کہا کہ حکومت ملک میں ایسے قوانین لائے گی کہ آئندہ کوئی بر سر اقتدار آ کر ملک کی دولت لوٹ نہ سکے۔
وزیر اعظم عمران خان نے گوادر میں مچھیروں کے لئے ہاﺅسنگ اسکیم کی بنیاد رکھی جس کے بعد وہ دو روزہ دورے پر ایران روانہ ہو گئے۔