یورپی یونین کمشن نے پلاسٹک کی ایسی مصنوعات پر پابندی لگانے پر غور شروع کیا ہےجنہیں صرف ایک ہی مرتبہ استعمال کرنے کے بعد پھینک دیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد سمندر وں اور ماحول کو صاف کرنے والوں کی کوششوں میں مدد فراہم کرنا ہے۔
اس تجویز کے مطابق صرف ایک بار استعمال کے لیے بنائی جانے والی پلاسٹک کی ان مصنوعات پر پابندی لگائی جائے گی جن کے متبادل دستیاب ہیں اور ان کی جگہ ایسے متبادل لائے جائیں گے ماحول دوست ہوں گے۔
مجوزہ دستاویز یہ بھی تقاضا کرتی ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک مشروبات کی صرف ایک ہی بار استعمال کے لیے بنائی جانے والی بوتلوں کا 90 فی صد حصہ 2025 تک ختم کر دیں اور یوتلیں تیار کرنے والی کمپنیاں صفائی ستھرائی کے اداروں کو اس سلسلے میں مدد دیں گی۔
یورپی یونین کمشن کے نائب صدر فرانز ٹمرمینز نے کہا ہے کہ پلاسٹک کا فضلہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اوراس مسئلے سے نمٹنے کے لیے یورپی اقوام کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ پلاسٹک کے فضلے کا اختتام آخرکار ہماری فضا میں، ہماری زمین میں، ہمارے سمندروں میں اور ہماری خوراک میں ہوتا ہے۔
پلاسٹک کے فضلے کا دنیا بھر کے سمندروں میں اکھٹا ہونا حکومتوں کے لیے پالیسی سازی کا ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے، کیونکہ سائنس دان یہ انتباہ کر رہے ہیں کہ ان کے اثرات ہماری خوراک کے سلسلے پر پڑ رہے ہیں۔
ماہرین نے ایک آن لائن جریدے سائنٹیفک رپورٹس میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں یہ تخمینہ پیش کیا ہے کہ تقریباً 79 ہزار میٹرک ٹن پلاسٹک کا کوڑا کرکٹ بحرالکاہل میں جمع ہو چکا ہے جو لگ بھگ ایک اعشارہ 8 ٹریلین پلاسٹک کے ٹکڑوں پر مشتمل ے۔ یہ کوڑا کرکٹ زیادہ تر مچھلیاں پکڑنے والے جالوں، پلاسٹک کے کنٹینروں ، پیکنگ کی چیزوں اور پلاسٹک کی رسیوں پر مشتمل ہے۔
اس سال کے شروع میں ، برطانیہ نے بھی کہا تھاکہ وہ پلاسٹک سے بنی ہوئی صرف ایک بار استعمال کی اشیا پر پابندی لگا نے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
اس تجویز کے لیے یورپی پارلیمنٹ اور کونسل کی منظوری درکار ہو گی اور کمشن نے کہا ہے کہ اسے توقع ہے کہ وہ مئی 2019 میں یورپی یونین کے انتخابات سے پہلے اس بارے میں منظوری حاصل کر لے گا۔