پی آئی اے کی امریکہ سے پہلی امدادی پرواز اسلام آباد پہنچ گئی۔ پی کے 8722 کے ذریعے 179 مسافر واشنگٹن سے اسلام آباد پہنچے۔
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے بتایا ہے کہ مسافروں نے وطن واپس پہنچنے پر پی آئی اے کی خدمات کو سراہا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے بیرونِ ملک پھنسے ہوئے آخری پاکستانی کی وطن واپسی تک اپنا آپریشن جاری رکھے گی۔
امریکہ سے اگلے چند دنوں میں مزید پروازیں بھی پاکستان پہنچیں گی۔
واشنگٹن سے اتوار کی شب روانہ ہونے والی خصوصی پرواز پی کے 8722 تقریباً 13 گھنٹے میں براہِ راست پاکستان پہنچی۔
پی آئی اے کی دوسری پرواز 150 مسافروں کو لے کر پیر کو امریکہ سے پاکستان کے لیے روانہ ہوگی۔
ان خصوصی پروازوں کا انتظام حکومتِ پاکستان کی جانب سے امریکہ میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے کیا گیا ہے۔
اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ پہلے مرحلے میں دو پروازوں کے ذریعے 350 مسافر امریکہ سے وطن واپس آئیں گے۔ امریکہ میں موجود پاکستانیوں کو لانے کے لیے پی آئی اے کی چھ خصوصی پروازیں چلائی جا رہی ہیں۔
امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید افتتاحی پرواز کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایئر پورٹ پر موجود تھے۔
اس موقع پر اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی محفوظ وطن واپسی حکومتِ پاکستان اور پاکستانی سفارت خانے کی اولین ترجیح ہے۔
ان کے بقول مزید چار خصوصی پروازیں پاکستان روانہ ہوں گی۔ سفارت خانہ اور قونصل خانوں میں قائم کی جانے والی ہیلپ لائنز فلائٹ آپریشن مکمل ہونے تک کام کرتی رہیں گی۔
ایک اور خصوصی پرواز واشنگٹن میں ڈیلس ایئرپورٹ سے 13 مئی کو کراچی کے لیے روانہ ہو گی۔ اسی طرح ایک پرواز نیو جرسی سے لاہور کے لیے روانہ ہو گی۔ دیگر خصوصی پروازوں کی روانگی کی تاریخ اور وقت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔