امریکی بحریہ سمندری طوفان سے تباہ وسطی فلپائن میں تیزی سے امدادی سامان پہنچا رہی ہے۔ اِس کام کے لیے بڑے سائز کا ایک بحری بیڑا، اور رسد پہنچانے والے سمندری جہاز استعمال کیے جا رہے ہیں، تاکہ خوراک اور بنیادی ضرورتوں کے لیے پریشان متاثرین کی ہنگامی بنیادوں پر امداد کی جا سکے۔
پینٹاگان کا کہنا ہے کہ بحری بیڑا ’یو ایس ایس جارج واشنگٹن‘ اور چار دیگر سمندری جہاز بدھ کو ’لائتے گلف‘ میں پہنچ جائیں گے، جن کی مدد سے پینے کے پانی کے لاکھوں لٹِر یومیہ تیار کرکے متاثرین میں تقسیم کیے جائیں گے۔
طیارہ بردار بیڑے پر سوار ہیلی کاپٹر اور فوری اُڑان لینے والے طیارے تکلوبان شہر میں زندگی بچانے کی ضروری ادویات فراہم کریں گے۔ جمعے کے روز کے تباہ کُن سمندری طوفان میں بے شمار لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں اور لاکھوں متاثر ہوئے۔
وہاں ایک چھوٹا مقامی ہوائی اڈا جزوی طور پر کام کر رہا ہے، لیکن اُس پر بڑے جیٹ طیارے اُتر اور پرواز نہیں کر سکتے۔
منگل کے روز جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ہائیان سمندری طوفان میں ہلاک شدگان کی تعداد 1774 ہے، جب کہ اب تک ہزاروں افراد لاپتا ہیں، اور کئی آبادیاں مکمل طور پر مِٹ چکی ہیں۔
ابتدائی طور پر ہلاک شدگان کی تعداد 10000سے زائد بتائی گئی تھی۔
اس سے قبل موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا تھا کہ، فلپائن میں سمندری طوفان سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کام زور و شور سے جاری ہے اور امریکی وزارت دفاع ’پینٹاگان‘ اس کام کو مزید تیز کرنے کے لیے اپنا ایک طیارہ بردار بحری جہاز بھی بھیج رہا ہے۔
فلپائن میں ’ٹائفون ہائیان‘ کو آئے چار روز گزر چکے ہیں لیکن بعض دور دراز علاقوں میں متاثرین تک منگل کو بھی امداد نہیں پہنچ سکی ہے۔
امریکہ نے پیر کو انسانی ہمدردی کی بنیاد طوفان سے متاثرہ افراد کے لیے دو کروڑ ڈالر امداد کی فراہمی کا اعلان کیا تھا۔ جب کہ امدادی کاموں میں تیزی کے لیے امریکہ یو ایس ایس جارج واشنگٹن نامی جہاز بھی بھیج رہا ہے جس پر بحریہ کے 5,000 اہلکار اور 80 سے زائد طیارے اور ہیلی کاپٹر موجود ہیں۔
امریکی افواج کے کم از کم 200 اہلکار پہلے ہی زندہ بچ جانے والے متاثرین کی تلاش کے عمل میں مدد کے لیے گزشتہ ہفتہ کے روز ہی تعینات کر دیئے گئے تھے۔
فلپائن کے صدر بینگنو آکینو نے خطے بھر میں ہنگامی صورت حال کا اعلان کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق ’ہائیان‘ نامی سمندری طوفان کے باعث ایک کروڑ افراد متاثر ہوئے جب کہ لگ بھگ چھ لاکھ 60 ہزار افراد بے گھر ہوئے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی ہمدردی کے اعلیٰ عہدیدار جان جینگ نے صحافیوں سے گفتگو میں ’ہائیان‘ کو اس صدی کا بڑا طوفان قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اس سے ہونے والی تباہ کاری کو پیش نظر رکھتے ہوئے عالمی تنظیم کی طرف سے بھی وسیع پیمانے پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
’’بین الاقوامی غیر سرکاری تنظمیوں کے ساتھ مل کر ہمارا بنیادی کام سب سے پہلے خوراک، پناہ گاہیں اور طبی امداد فراہم کرنا ہے۔‘‘
اقوام متحدہ کے اعلٰی عہدیدار نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ مختلف بیماریوں سے اموات میں اضافہ نہیں ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کوششیں کی جاری ہیں کہ ان لوگوں تک رسائی حاصل کی جائے جو مواصلاتی رابطوں کے منقطع ہونے کی وجہ سے اپنے علاقوں میں محصور ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ تباہ کن سمندری طوفان کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 10,000 یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔
پینٹاگان کا کہنا ہے کہ بحری بیڑا ’یو ایس ایس جارج واشنگٹن‘ اور چار دیگر سمندری جہاز بدھ کو ’لائتے گلف‘ میں پہنچ جائیں گے، جن کی مدد سے پینے کے پانی کے لاکھوں لٹِر یومیہ تیار کرکے متاثرین میں تقسیم کیے جائیں گے۔
طیارہ بردار بیڑے پر سوار ہیلی کاپٹر اور فوری اُڑان لینے والے طیارے تکلوبان شہر میں زندگی بچانے کی ضروری ادویات فراہم کریں گے۔ جمعے کے روز کے تباہ کُن سمندری طوفان میں بے شمار لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں اور لاکھوں متاثر ہوئے۔
وہاں ایک چھوٹا مقامی ہوائی اڈا جزوی طور پر کام کر رہا ہے، لیکن اُس پر بڑے جیٹ طیارے اُتر اور پرواز نہیں کر سکتے۔
منگل کے روز جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ہائیان سمندری طوفان میں ہلاک شدگان کی تعداد 1774 ہے، جب کہ اب تک ہزاروں افراد لاپتا ہیں، اور کئی آبادیاں مکمل طور پر مِٹ چکی ہیں۔
ابتدائی طور پر ہلاک شدگان کی تعداد 10000سے زائد بتائی گئی تھی۔
اس سے قبل موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا تھا کہ، فلپائن میں سمندری طوفان سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کام زور و شور سے جاری ہے اور امریکی وزارت دفاع ’پینٹاگان‘ اس کام کو مزید تیز کرنے کے لیے اپنا ایک طیارہ بردار بحری جہاز بھی بھیج رہا ہے۔
فلپائن میں ’ٹائفون ہائیان‘ کو آئے چار روز گزر چکے ہیں لیکن بعض دور دراز علاقوں میں متاثرین تک منگل کو بھی امداد نہیں پہنچ سکی ہے۔
امریکہ نے پیر کو انسانی ہمدردی کی بنیاد طوفان سے متاثرہ افراد کے لیے دو کروڑ ڈالر امداد کی فراہمی کا اعلان کیا تھا۔ جب کہ امدادی کاموں میں تیزی کے لیے امریکہ یو ایس ایس جارج واشنگٹن نامی جہاز بھی بھیج رہا ہے جس پر بحریہ کے 5,000 اہلکار اور 80 سے زائد طیارے اور ہیلی کاپٹر موجود ہیں۔
امریکی افواج کے کم از کم 200 اہلکار پہلے ہی زندہ بچ جانے والے متاثرین کی تلاش کے عمل میں مدد کے لیے گزشتہ ہفتہ کے روز ہی تعینات کر دیئے گئے تھے۔
فلپائن کے صدر بینگنو آکینو نے خطے بھر میں ہنگامی صورت حال کا اعلان کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق ’ہائیان‘ نامی سمندری طوفان کے باعث ایک کروڑ افراد متاثر ہوئے جب کہ لگ بھگ چھ لاکھ 60 ہزار افراد بے گھر ہوئے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی ہمدردی کے اعلیٰ عہدیدار جان جینگ نے صحافیوں سے گفتگو میں ’ہائیان‘ کو اس صدی کا بڑا طوفان قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اس سے ہونے والی تباہ کاری کو پیش نظر رکھتے ہوئے عالمی تنظیم کی طرف سے بھی وسیع پیمانے پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
’’بین الاقوامی غیر سرکاری تنظمیوں کے ساتھ مل کر ہمارا بنیادی کام سب سے پہلے خوراک، پناہ گاہیں اور طبی امداد فراہم کرنا ہے۔‘‘
اقوام متحدہ کے اعلٰی عہدیدار نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ مختلف بیماریوں سے اموات میں اضافہ نہیں ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کوششیں کی جاری ہیں کہ ان لوگوں تک رسائی حاصل کی جائے جو مواصلاتی رابطوں کے منقطع ہونے کی وجہ سے اپنے علاقوں میں محصور ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ تباہ کن سمندری طوفان کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 10,000 یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔