ایک سروے میں پتا چلا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ کی کرونا وبا سے نمٹنے کی پالیسیوں اور دیگر عوامل کی وجہ سے زیادہ تر امریکی اب کرونا ویکسین لگوانے کے حق میں ہیں۔
ریسرچ ادارے 'پیو ریسرچ' کے ایک تازہ سروے کے مطابق 19 فی صد بالغ امریکیوں کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی کرونا وبا سے بچاؤ کی ویکسین لگوا چکے ہیں جب کہ 50 فی صد شہری ویکسین لگوانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس طرح مجموعی طور پر 69 فی صد امریکی ویکسین کے استعمال کی حمایت کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ نومبر 2020 میں ویکسین لگوانے پر مائل لوگوں کا تناسب 60 فی صد تھا۔
امریکی عوام میں ویکسین کے استعمال میں یہ بڑھتا ہوا رجحان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے ویکسین کی فراہمی کی کوششوں کو تیز تر کردیا ہے۔
صدر بائیڈن نے امریکی عوام سے وعدہ کر رکھا ہے کہ وہ اپنے صدارتی دور کے 100 روز میں 10 کروڑ امریکیوں کی ویکسی نیشن یقینی بنائیں گے۔
اخبار'دی واشنگٹن پوسٹ' کے مطابق اتوار تک پانچ کروڑ 70 لاکھ افراد کو ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ یہ تعداد دوا کے لیے متعین کی گئی ترجیحی آبادی کا 47.1 فی صد جب کہ مجموعی امریکی آبادی کا 17.3 فی صد ہے۔
'پیو ریسرچ' کے جائزے کے مطابق افریقی امریکی برادری میں 61 فی صد لوگ ویکسین لگوانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں یہ تناست 42 فی صد تھا۔ سفید فام، افریقی امریکی، ایشیائی امریکی اور اسپانوی امریکی شہریوں میں ویکسین لگانے کے رجحان میں میں فرق پہلے کے مقابلے میں کم ہوا ہے۔
البتہ کم آمدنی والے لوگوں میں ویکسین لگوانے کی حمایت کا تناسب کم رہا ہے۔ امیر طبقے میں شامل لوگوں میں 27 فی صد لوگ ویکسین کی خوراک لگوا چکے ہیں، درمیانے درجے کے افراد میں یہ تناسب 20 فی صد ہے جب کہ کم آمدنی والے لوگوں میں یہ تناست 14 فی صد ہے۔
ویکسین لگوانے کے حامی اور ارادہ رکھنے والے مرد و خواتین میں بھی تناسب میں فرق ہے، 72 فی صد مردوں کے مقابلے میں 66 فی صد عورتیں ویکسین لگوانے کے حق میں ہیں۔
سیاسی وابستگی کے لحاظ سے پیو کا جائزہ بتاتا ہے ری پبلکنز کے مقابلے میں 27 فی صد زیادہ ڈیمو کریٹس ویکسین لگوانے کے حق میں ہیں۔