امریکہ میں دو لاکھ سے زائد افراد نے ایک آن لائن پیٹیشن پر دستخط کیے جس میں خاتون اول ملانیا ٹرمپ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ نیویارک سٹی سے وائٹ ہاؤس منتقل ہو جائیں، یا وہ ٹرمپ ٹاور میں اپنی سکیورٹی پر اٹھنے والے اخرجات خود ادا کریں۔
’’چینج ڈاٹ آرگ‘‘ ویب سائیٹ پر یہ پیٹیشن اس وقت شروع کی گئی جب وائٹ ہاؤس کے ایک معاون نے اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ صدر کی اہلیہ اور بیٹا بیرن اپنے اسکول کے اس سال کا سیشن مکمل ہونے تک نیویارک میں ہی مقیم رہیں گے۔
پیٹیشن میں کہا گیا ہے کہ "امریکہ کا ٹیکس دہندہ نیویارک میں واقع ٹرمپ ٹاور میں خاتون اول کی حفاظت کے لیے ایک بہت بڑی رقم ادا کر رہا ہے ۔"
نیویارک کے پولیس کے محکمہ کے اندازے کے مطابق ملانیا ٹرمپ اور ان کے بیٹے کے حفاظت پر ایک روز میں اٹھنے اخراجات ایک لاکھ 27 ہزار ڈالر اور ایک لاکھ 46 ہزار ڈالر کے درمیان ہیں۔
ایک خاتون جس نے اپنی شناخت شیلا فورستھ سے کی اور تعلق رہوڈ آئی لینڈ کے نیو پورٹ شہر سے بتایا، نے اس پیٹشن پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا "جب آپ صدر کی اہلیہ ہیں تو آپ کو وائٹ ہاؤس میں رہنا ہوتا ہے ۔۔۔ سکیورٹی پر اٹھنے والے ان اضافی اخراجات کو ختم کر کے یہ رقم سینیئر شہریوں کو خوراک فراہم کرنے پر خرچ کی جا سکتی ہے۔ ہمارے ٹیکس کے پیسے کو ان لوگوں پر کیوں خرچ کیا جا رہا ہے جن کے پاس پہلے ہی بہت کچھ ہے۔"
ابھی تک وائٹ ہاؤس کی طرف سے اس پیٹشن پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
فلوریڈا کے حکام نے بھی صدر ٹرمپ کی طرف سے فلوریڈا میں واقع ان کی نجی رہاش گاہ کے دورے کے دوران ان کی سکیورٹی پر اٹھنے والے اخراجات کے بارے میں اسی طرح کے تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔
صدر ٹرمپ 20 جنوری کو صدر بننے کے بعد اپنے اختتام ہفتہ کے دنوں میں پانچ بار یہاں آ چکے ہیں۔