رسائی کے لنکس

پینٹاگون گوانتانامو بند کرنے کے متعلق کانگریس کو رپورٹ بھیجے گا


گوانتانامو بے میں واقع کیمپ ایکس رے جہاں 11 ستمبر 2011 کے حملوں کے بعد سب سے پہلے مشتبہ افراد کو حراست میں رکھا گیا۔ فائل فوٹو
گوانتانامو بے میں واقع کیمپ ایکس رے جہاں 11 ستمبر 2011 کے حملوں کے بعد سب سے پہلے مشتبہ افراد کو حراست میں رکھا گیا۔ فائل فوٹو

صدر براک اوباما نے 2009 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اس حراستی مرکز کو بند کرنا اپنی ترجیحات میں شامل کیا تھا اور اب ان کا دور صدارت ختم ہونے میں صرف ایک سال باقی ہے مگر اب بھی وہاں 91 افراد زیر حراست ہیں۔

امریکہ کا محکمہ دفاع (پینٹاگان) منگل کو متوقع طور پر کانگریس کو گوانتانامو بے میں واقع فوجی حراستی مرکز بند کرنے کے متعلق ایک رپورٹ بھیجے گا۔

صدر براک اوباما نے 2009 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اس حراستی مرکز کو بند کرنا اپنی ترجیحات میں شامل کیا تھا اور اب ان کا دور صدارت ختم ہونے میں صرف ایک سال باقی ہے مگر اب بھی وہاں 91 افراد زیر حراست ہیں۔

توقع ہے کہ اس رپورٹ میں امریکہ کے ان مقامات کا تذکرہ شامل ہو گا جہاں فوج 60 کے قریب زیر حراست افراد کو منتقل کر سکتی ہے مگر اس میں کسی خاص جگہ کے بارے میں سفارش نہیں ہو گی۔

ان مقامات میں کینسس، کولوراڈو اور جنوبی کیرولائنا میں واقع وفاقی جیلیں اور فوجی تنصیبات شامل ہیں۔

امریکہ کا موجودہ قانون گوانتانامو بے میں زیرحراست افراد کو امریکہ میں کسی بھی جیل میں منتقل کرنے کی ممانعت کرتا ہے۔

تاہم صدر اوباما گوانتانامو کو بند کرنے کے لیے انتظامی حکمنامہ استعمال کر سکتے ہیں۔

صدر نے کہا کہ گوانتانامو امریکہ کی شبیہہ پر ایک دھبہ ہے اور دہشت گرد اسے استعمال کر کے دیگر افراد کو بھرتی کرتے ہیں۔

گوانتانامو حراستی مرکز سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی انتظامیہ نے 11 سمتبر 2001 کو نیویارک اور واشنگٹن پر حملوں کے بعد 2002 میں کھولا تھا۔ اس وقت سے اب تک وہاں 800 مشتبہ افراد کو زیر حراست رکھا جا چکا ہے۔ ان میں کئی افراد کو بغیر فرد جرم عائد کیے یا بغیر مقدمے کے طویل عرصہ تک وہاں رکھا گیا۔

بہت سے قیدیوں کو ان کے آبائی وطن یا اپنے ہاں رکھنے کے لیے تیار کسی دوسرے ملک منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ 35 مزید افراد کو آنے والے مہینوں میں منتقل کیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG