پینٹگان کے پریس سکریٹری جیوف مورل نے بھارت سے آنے والی اِن خبروں کو غلط قرار دیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ صدر اوباما کے دورے کو محفوظ بنانے کی غرض سےامریکی بحریہ کے34جہاز خطے میں اکٹھے ہو رہے ہیں۔
جمعرات کی شام جاری ہونے والے ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ گذشتہ کچھ دِنوں سے اِس بارے میں بہت کچھ لکھا جاچکا ہے۔
آڈیو سنیئے:
اُنھوں نے کہا کہ اُن کی نظر کچھ ایسی خبروں پر بھی پڑی ہے جِن میں صدربراک اوباما کے ایشیا کے دوروں پر اُٹھنے والی لاگت کو بڑھا چڑھ کر پیش کیا گیا ہے۔ ‘ مجھے اِن اخراجات کے بارے میں کوئی علم نہیں۔ ہم اخراجات کے بارے میں بات نہیں کرتے۔ ظاہر ہے صدر کے سفر کے حوالے سے ہمارا اعانتی کردار رہتا ہے۔ سکیورٹی وجوہ کی بنا پر ہم اِس بارے میں تفصیل سے نہیں بولتے۔’
جیوف مورل نے کہا کہ، تاہم، اِس بار وہ یہ جسارت کریں گے کہ اِن خبروں کو بالکل غلط قرار دیتے ہوئے اِنھیں مسترد کردیں۔ ‘یہ خیال کہ صدر کے ایشیا کے دورے کے دوران ، کسی طور ہم اپنی دس فی صد بحریہ، یا پھربحریہ کے 34جہاز اور طیارہ بردار بیڑہ بھیج رہے ہیں، ایک مضحکہ خیز بات ہے۔اِس کے قریب تر بھی کوئی ایسی بات نہیں ہے۔’
‘تاہم، یہ کہنا کہ صدر کے بھارت اور دیگر مقامات کےسفر کے لیے سکیورٹی درکار ہوتی ہے، اِس میں کسی کو کوئی حیرانگی نہیں ہونی چاہیئے۔ ’
‘بات یہ ہے کہ، دراصل چند برس قبل، بدقسمتی سے اِس ملک نے ایک ہولناک دہشت گرد حملہ برداشت کیا تھا۔ اِس لیے یہ بات قرینہٴ قیاس ہے کہ ہم صدارتی سفر کے حوالے سے ضروری احتیاط برتنا چاہیں گے۔’