امریکی وزیر دفاع جِم میٹس نے جبوتی کا دورہ کیا ہے، جو چھوٹا سا افریقی ملک ہے جہاں براعظم میں واحد امریکی فوجی اڈا ہے، جو اِن دِنوں مشرق وسطیٰ اور قرن افریقہ کے طوفانی دورے پر ہیں۔
میٹس نے جبوتی کو ''اہم جغرافیائی خطے میں واقع ہے''۔
روزانہ درجنوں تجارتی اور فوجی جہاز حکمتِ عملی کے حامل اس علاقے سے سفر کرتے ہیں، جب کہ آبنائے میں جبوتی کا گہرا بندر واقع ہے جہاں سے، امریکی حکام کے مطابق، امریکہ اور فرانیسی بحریہ کے علاوہ تقریباً 10 دیگر ملک استعمال کرتے ہیں۔
مزید یہ کہ اتوار کے روز کیمپ لمونیر میں فرانسیسی اور امریکی فوجوں سے گفتگو کی۔ میٹس نے جبوتی کے صدر اسماعیل عمر غولے اور وزیر دفاع علی حسن بہدون سے ملاقات کی۔
یہ اڈا براعظم میں امریکی مشقوں اور کارروائیوں کے لیے اہم ہیں؛ جب کہ خصوصی امریکی افواج اس تنصیب کو استعمال کرتے ہیں، تاکہ انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں ہمسایہ صومالیہ میں الشباب کے خلاف کارروائیاں کی جاتی ہیں۔
وسیع تر اختیارات
میٹس کے جبوتی کے دورے سے ایک ماہ سے قبل وائٹ ہائوس نے پیٹاگان کی تجویز کی منظوری دی جس سے افریقی کمان کے سربراہ کو ساجھے دار افواج کی حمایت سے صومالیہ میں الشباب کے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کی اجازت مل گئی ہے۔
اتوار کے ساتھ میٹس کے ساتھ بریفنگ کے دوران، امریکی افریقی کمان کے سربراہ، جنرل ٹھومس والہوزر نے کہا کہ اُنھوں نے اپنے نئے اختیارات کا استعمال نہیں کیا۔ تاہم، ''مناسب وقت پر'' وہ ایسا کرنے کے منتظر ہیں۔