اُنھوں نے اتحادیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ وینزویلا کی حزب اختلاف کے سربراہ، جوئان گایدو کو جائز صدر کے طور پر تسلیم کریں۔ اب تک 20 یورپی ملکوں نے ایسا کیا ہے، لیکن یورپی یونین نے بحیثت تنظیم گایدو کو باضابطہ طور پر صدر تسلیم نہیں کیا
امریکی نائب صدر مائیک پینس نے ایران اور وینزویلا کے بارے میں یورپی اتحادیوں کی پالیسیوں پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔
اُنھوں نے یہ بات جرمنی میں منعقدہ میونخ سیکورٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔
پینس نے وفود کو بتایا کہ ''اب وقت آگیا ہے کہ ہمارے یورپی ساتھی اس قاتل، انقلابی حکومت کے خلاف عائد امریکی تعزیرات کی انحرافی بند کریں۔ وقت آگیا ہے کہ ہمارے یورپی ساجھے دار ایران کے جوہری سمجھوتے سے الگ ہوجائیں''۔
اُنھوں نے اتحادیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ وینزویلا کی حزب اختلاف کے سربراہ، جوئان گایدو کو جائز صدر کے طور پر تسلیم کریں۔ اب تک 20 یورپی ملکوں نے ایسا کیا ہے، لیکن یورپی یونین نے بحیثت تنظیم گایدو کو باضابطہ طور پر صدر تسلیم نہیں کیا۔
متنازع صدر نکولس مدورو پر گذشتہ سال وٹنگ میں وسیع پیمانے پر دھاندلی کا الزام لگایا گیا تھا، جب کہ ملک غربت اور شدید افراط زر میں جکڑا ہوا ہے۔
پینس نے کہا کہ ''قدیم دنیا ایک بار پھر نئی دنیا کی آزادی کی حمایت میں ٹھوس موقف اپنا سکتی ہے۔ آج ہم یورپی یونین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آزادی کے حق میں پیش قدمی کرے اور جوئان گایدو کو وینزویلا کا واحد جائز صدر تسلیم کرے''۔
نائب صدر نے امریکہ اور اُس کے اتحادیوں کے لیے چین کو بار بار خطرہ قرار دیا۔
بقول اُن کے، ''ہووائی اور دیگر چینی ٹیلی کوم اداروں کے بارے میں بھی امریکہ نے اپنے سیکورٹی ساتھیوں کے ساتھ صاف گوئی سےکام لیا ہے، ایسے میں جب قانون کی رو سے چین کے وسیع سکیورٹی نظام میں ڈیٹا تک رسائی کو لازم بتایا گیا ہے، جو اُن کے نیٹ ورک یا آلات سے ہوتا ہوا گزرتا ہے''۔