رسائی کے لنکس

مریم نواز کی پریس کانفرنس نشر کرنے پر پیمرا کا نوٹس


پیمرا نے مختلف نیوز چینلز کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا ہے۔
پیمرا نے مختلف نیوز چینلز کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا ہے۔

پیمرا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے عدلیہ اور ریاستی اداروں کے خلاف پریس کانفرنس کی جسے براہ راست نشر کرنا قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پریس کانفرنس نشر کرنے والے نیوزچینلز کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

پیمرا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے عدلیہ اور ریاستی اداروں کے خلاف پریس کانفرنس کی جسے براہ راست نشر کرنا قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر پیمرا نے ایک مختصر بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز کی پریس کانفرنس براہ راست نشر کرنے والے ٹی وی چینلز کو نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں، مختلف نیوز چینلز نے مریم نواز کی عدلیہ اور ریاستی اداروں کیخلاف پریس کانفرنس براہ راست دکھائی جو قانون کی خلاف ورزی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پریس کانفرنس میں جج ارشد ملک کے حوالے سے ایک ویڈیو آڈیو ٹیپ میڈیا کو جاری کی تھی۔ جس میں جج ارشد ملک مبینہ طور پر اعتراف کر رہے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف کرپشن کے ثبوت نہیں ملے تھے تاہم دباؤ پر ان کے خلاف فیصلہ دیا گیا۔

مریم نواز نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وہ اپنے والد کا دفاع جاری رکھیں گی۔
مریم نواز نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وہ اپنے والد کا دفاع جاری رکھیں گی۔

مریم نواز کی پریس کانفرنس کے بعد پاکستانی میڈیا پر اس خبر پر لگاتار تبصرے جاری ہیں جس میں حکومت کے حمایتی ماضی میں جسٹس قیوم اور سیف الرحمان والی آڈیو ٹیپس کے حوالے دے رہے ہیں جبکہ ان کے مخالف ریاستی اداروں پر عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کے الزامات عائد کررہے ہیں۔

اس پریس کانفرنس پر مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹیپ کا فرانزک آڈٹ کرانے کا اعلان کیا ہے جبکہ وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ متنازعہ ویڈیو سامنے لانے کا اب کوئی فائدہ نہیں، ناصر بٹ نے جو کچھ کیا وہ توہینِ عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

مریم نواز کے بقول یہ ویڈیو نواز شریف کے ایک چاہنے والے نے انھیں دی جن کا نام ناصر بٹ ہے۔

XS
SM
MD
LG