پاناما پیپرز میں غیر ملکی اثاثے رکھنے والی شخصیات کا انکشاف کرنے والی صحافیوں کی بین الاقوامی ٹیم میں شامل ایک معروف خاتون صحافی ایک بم دھماکے میں ہلاک ہو گئی ہیں۔
53 سالہ ڈافینی کاروآنا گالیسیا جنوبی یورپی ملک مالٹا کے دارالحکومت موسٹا کے نواح میں واقعے اپنے گھر سے جیسے ہی اپنی گاڑی میں سوار ہو کر نکلیں تو گاڑی ایک زوردار دھماکے سے پھٹ گئی۔
مالٹا کے وزیراعظم جوزف مسکت نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے ہوئے اسے ایک "وحشیانہ حملہ" اور آزادی اظہار پر حملہ قرار دیا۔
بتایا جاتا ہے کہ دھماکے سے گالیسیا کی گاڑی سڑک سے کئی میٹر دور کھیتوں میں جا گری اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گالیسیا ان کے لیے سیاسی اور ذاتی سطح پر سخت ترین ناقد تھیں لیکن ان کے بقول یہ حملہ ناقابل قبول تشدد ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔
سیاسی امور کے ایک نامور امریکی ادارے "پولیٹیکو" کے مطابق گالیسیا کا شمار ان 28 یورپیئنز میں ہوتا تھا جو یورپ کو "ہلانے اور ترتیب دینے" والی شخصیات ہیں۔
گالیسیا نے وزیراعظم مسکت کی اہلیہ میشیل کے علاوہ مالٹا کے وزیر توانائی اور حکومت کے چیف آف اسٹاف کی جائیدادوں کے بارے میں پاناما دستاویزات میں انکشاف کیا تھا۔
تاہم مسکت اور ان کی اہلیہ ایسی کمپنیوں کی ملکیت کے ان دعوؤں کو مسترد کرتے آئے ہیں۔
مالٹا میں حزب مخالف کے راہنما اڈریان ڈیلیا نے اس صحافی کی ہلاکت کو "سیاسی قتل" قرار دیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ دو ہفتے قبل ہی گالیسیا نے پولیس میں رپورٹ درج کروائی تھی کہ انھیں دھمکیاں مل رہی ہیں۔