رسائی کے لنکس

پاکستان جوہری ہتھیار رکھنے والا تیسرا بڑا ملک بن سکتا ہے: رپورٹ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

جمعرات کو جاری کی گئی اس رپورٹ کے مطابق نیوکلئیر ہتھیاروں کی تیاری کے سلسلے میں پاکستان نے بھارت کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

امریکہ کے دو تحقیقی اداروں نے ایک مشترکہ رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ہر سال 20 جوہری ہتھیار تیار کر رہا ہے اور اگر اسی رفتار سے یہ سلسلہ جاری رہا تو ایک دہائی میں پاکستان دنیا کا تسیرا بڑا ملک ہو گا جس کے پاس سب سے زیادہنیوکلیئر بمہوں گے۔

کارنیگی انڈاؤمنٹ فار انٹرنیشنل پیساوردی سٹمسن سینٹرکی مشترکہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تیزی سے اپنی جوہری صلاحیت بڑھا رہا ہے کیوں کہ وہ جوہری صلاحیت کے حامل اپنے پڑوسی ملک سے خطرہ محسوس کرتا ہے۔

جمعرات کو جاری کی گئی اس رپورٹ کے مطابق نیوکلئیر ہتھیاروں کی تیاری کے سلسلے میں پاکستان نے بھارت کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

پاکستان کی طرف سے اس رپورٹ پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے تاہم اس سے قبل یہ کہا جاتا رہا ہے کہ پاکستان کم از کم دفاع کی صلاحیت برقرار رکھے گا۔

لیکن ایسے مہلک ہتھیاروں سے پاک دنیا کے لیے کام کرنے والے بعض سرگرم کارکنوں کا ماننا ہے کہ جوہری صلاحیت کے حصول کے بعد نیوکلئیر بموں کی مسلسل تیاری بے سود ہے۔

جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے آواز بلند کرنے والے ایک سرگرم پاکستانی کارکن اے ایچ نئیر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ عالمی سطح پر ایسی تجویز زیر غور ہے کہ جوہری ہتھیار بنانے کے لیے ضروری تابکار مواد پر پابندی عائد کی جانی چاہیئے۔

اے ایچ نئیر کے بقول بظاہر اسی تناظر میں پاکستان کی طرف سے جوہری ہتھیار بنانے کی رفتار میں تیزی آئی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کے پاس اس وقت لگ بھگ 120 جب کہ بھارت کے پاس 100 جوہری ہتھیار ہیں۔ تاہم اے ایچ نئیر کا کہنا تھا کہ درست تعداد تو شاید کسی کو معلوم نہیں اور یہ اعداد و شمار ایک محتاط اندازے کے مطابق ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پاس انتہائی افژودہ یورنیئم کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے جس سے وہ تیزی کے ساتھ چھوٹے نیوکلئیر بم بنا سکتا ہے۔

بھارت کے پاس پاکستان سے کہیں زیادہ پلوٹینئم کے ذخائر ہیں جو ایسے ہتھیاروں کی تیاری کے لیے ضروری ہے۔

لیکن رپورٹ کے مطابق بھارت زیادہ تر پلوٹینئم توانائی کی پیداوار کے لیے استعمال کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق آئندہ پانچ سے 10 سالوں میں پاکستان کے پاس کم از کم 350 جوہری ہتھیار ہوں گے جس کے بعد وہ امریکہ اور روس کے بعد سب سے زیادہ جوہری ہتھیار رکھنے والا تیسرا ملک ہو گا۔

امریکہ اور روس کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔

بھارت نے مئی 1998 میں جوہری دھماکے کر کے اس صلاحیت کے حصول کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اُسی مہینے پاکستان نے بھی جوہری ہتھیاروں کا کامیاب تجربہ کیا۔

دونوں ممالک ان ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نا کرنے کی پالیسی پر کاربند ہیں۔

تجریہ کاروں بشمول خطے میں امن کے لیے کام کرنے والے اے ایچ نئیر کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں سمیت اسلحے کی دوڑ سے نجات کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات معمول پر آئیں اور خطے میں امن ہو۔

XS
SM
MD
LG